Author Topic: پی ایم سی کا ٹیسٹ صرف بلوچستان کے طلباء کیلئے خلاف قانون ہے، بار کونسل  (Read 1141 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study

پی ایم سی کا ٹیسٹ صرف بلوچستان کے طلباء کیلئے خلاف قانون ہے، بار کونسل
 بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین قاسم علی گاجزئی چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی ایوب ترین چیئرمین بین الصوبائی راحب خان بلیدی ایڈووکیٹ اور چیئرمین ہیومن رائٹس امان اللہ کاکڑ نے ایک بیان میں تربت خضدار اور لورالائی کے میڈیکل کالجز کے زیرتعلیم طلباء کے ساتھ پی ایم سی کے ناروا سلوک اور حکومت بلوچستان کی نااہلی اور تعلیم دشمن پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ چار سال سے زیر تعلیم طلباء نے پی ایم ڈی سی کے رولز ریگولیشن کے تحت ٹیسٹ پاس کرکے تربت جھالاوان اور لورالائی میں داخل ہوئے،
 چار سال ان طلباء و طالبات کےامتحانات ہوئے لیکن پی ایم سی کی موجودہ پالیسی خلاف قانون ہے۔ بیان میں کہا کہ ادارہ طلباء سے ٹیسٹ کی مد میں رقم لینا چاہتا ہے۔ بیان میں کہا کہ بلوچستان پہلے سے پسماندہ صوبہ ہے ،صوبے کے طلباء کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتے ۔بیان میں کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت کی خاموشی غفلت لاپرواہی قابل مذمت ہے،
 بیان میں کہا کہ پی ایم سی کا اسپیشل ٹیسٹ صرف بلوچستان کے طلباء کیلئے ہے جب کہ دوسرے صوبوں میں اسپیشل نہیں جو خلاف قانون ہے، پی ایم سی کا ایکٹ اور رولز اس چیز کی اجازت نہیں دیتا کہ کالجز کی رجسٹریشن میں طلباء سے ٹیسٹ لیا جائے بلکہ کالجز کی رجسٹریشن کا طریقہ کار واضح ہے ۔بیان میں کہا کہ بلوچستان بار کونسل طلباء کی اس جدوجہد میں میں ان سے یکجہتی ا ور حمایت کا اعلان کرتاہے۔