Author Topic: بلوچستان میڈیکل کالجز کے طلباء کا پی ایم سی کے امتیازی سلوک کیخلاف مظاہرہ  (Read 302 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
بلوچستان کے میڈیکل کالجز کے طلباء کا پی ایم سی کے امتیازی سلوک کیخلاف مظاہرہ
جھالاوان ، مکران اور لورالائی میڈیکل کالجز کے طلبا نے پی ایم سی کے امتیازی سلوک کیخلاف جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ،
اس موقع پر مظاہرے کے شرکاء نے مطالبات کے حق میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور نعرے بازی کررہے تھے ، طلباء رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں صوبے میں نئے میڈیکل کالجز میں میرٹ پر داخلے دیئے گئے
تاہم سال 2019 میں یو ایچ ایس ٹیسٹ اور میرٹ کے بعد صوبائی حکومت اور وائس چانسلر بی یو ایم ایس ایچ نے نئے میڈیکل کالجز میں داخلوں کے لسٹ شائع ہونے سے روک دی ، طلبا کے احتجاجی دھرنے اور مظاہروں کے بعد صوبائی حکومت نے لسٹ جاری کرکے باقاعدہ داخلے دینے کا حکم جاری کیا ،
 بعد ازاں بولان میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کی جانب سے بھی میرٹ پر داخلے دیئے گئے اور سالانہ امتحانات بلوچستان یونیورسٹی اور بی یو ایم ایس ایچ کے ذریعے ہوئے تاہم حکومت اور محکمہ صحت نے نئے میڈیکل کالجز اور اسپتالوں کی رجسٹریشن کرانے میں دلچسپی نہیں لی ، نومبر میں پی ایم سی کی جانب سے مذکورہ میڈیکل کالجز کا دورہ کیا گیا اور مذکورہ کالجز کے اسپتالوں کو رجسٹرڈ کیا گیا اور کالجز کا دورہ کرنے کیلئے مختلف تاریخ مقرر کی گئیں ۔
ے تاہم پی ایم سی کے امتیازی سلوک کی بنا پر کالجز کے طلبا کو ریگولر کرنے کیلئے 25 نومبر کو ایک لیٹر کے زریعے ان کالجز کے طلبا سے اسپیشل ایگزام لینے اور داخلے و منسلک اداروں کے نتائج کو کالعدم قرار دیا گیا جو بلوچستان کے طلباکیساتھ امتیازی سلوک ہے، انہوں نےمطالبہ کیا کہ اس امتیازی سلوک کا نوٹس لے کر طلبا کو ذہنی پریشانی سے نجات دلائی جائے بصورت دیگر طلبا کلاسسز بائیکاٹ سمیت سخت احتجاج اور دھرنے کا راستہ اختیار کریں گے