Author Topic: کراچی کی جامعات میں اندرون سندھ کے طلبہ کیلئے داخلہ پالیسی بنانے کا فیصلہ  (Read 1378 times)

Offline iram

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 3849
  • My Points +16/-3
  • Gender: Female

 
کراچی کی جامعات میں اندرون سندھ کے طلبہ کیلئے داخلہ پالیسی بنانے کا فیصلہ
   
کراچی(اسٹاف رپورٹر)صوبائی محکمہ تعلیم نے اندرون سندھ کے طلبہ کو کراچی کی جامعات میں اوپن میرٹ پر داخلہ دینے کے لئے پالیسی وضع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں سینئر صوبائی وزیر تعلیم پیر مظہر الحق نے سندھ بھر کی جامعات کے اعلیٰ افسران سے داخلوں کے لئے بریفنگ لینے کا فیصلہ کیا تاکہ جامعہ کراچی، جامعہ این ای ڈی اور ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی میں اندرون سندھ کے طلبہ کو زیادہ سے زیادہ داخلے دیئے جا سکیں۔ صوبائی محکمہ تعلیم کے ایک اعلیٰ افسر نے ”جنگ“ کو بتایا کہ جمعہ کے روز سینئر صوبائی وزیر تعلیم پیر مظہر الحق سے گورنر ہاؤس کے اسپیشل سیکریٹری تعلیم میجر (ر) آفتاب لودھی اور جامعہ کراچی کے رجسٹرار پروفیسر رئیس علوی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں سینئر صوبائی وزیر نے جامعہ کراچی کی داخلہ پالیسی پر مکمل بریفنگ لی اور داخلہ پالیسی پر عدم اعتماد کرتے ہوئے اسے سب کے لئے یکساں کرنے پر غور کیا۔ میجر آفتاب لودھی نے انہیں سندھ کی دیگر جامعات کی داخلہ پالیسی سے آگاہ کیا۔ صوبائی وزیر تعلیم اب سندھ یونیورسٹی کے حکام سے داخلہ پالیسی کے بارے میں بریفنگ لیں گے۔واضح رہے کہ 29 دسمبر کو جامعہ کراچی کے جلسہ تقسیم اسناد کے اختتام کے بعد دو صحافیوں نے پرو چانسلر اور سندھ کے سینئر صوبائی وزیر تعلیم پیر مظہر الحق سے شکایت کی تھی کہ جامعہ کراچی اندرون سندھ کے طلبہ کو صرف شعبہ سندھی کے علاوہ اور شعبوں میں داخلے نہیں دیتی جس پر وزیر تعلیم نے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم سے کہا کہ جامعہ کراچی کو صرف اس شہر تک محدود نہ کریں اور اسے پورے صوبے کے لئے کھولیں اور تمام داخلے اوپن میرٹ پر دیں جس کے بعد جامعہ کراچی اکیڈمک کونسل کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ جامعہ کراچی کی داخلہ پالیسی پہلے ہی میرٹ پر مبنی ہے جس کے تحت ”کے“ درجے میں کراچی بورڈ یا جامعات سے انٹر اور گریجویٹ کرنے والے طلبہ کو داخلے دیئے جاتے ہیں۔ نشستیں بچ جانے کی صورت میں ”ایس“ درجے میں اندرون سندھ کے تعلیمی بورڈز یا جامعات کے طلبہ کو داخلے دیئے جاتے ہیں اور اگر پھر بھی نشستیں خالی رہ جائیں پھر ”پی“ درجے میں باقی تینوں صوبوں کے طلبہ کو داخلے دیئے جاتے ہیں تاہم کراچی کی آبادی ڈیڑھ کروڑ سے زائد ہونے اور شہر میں واحد سرکاری یونیورسٹی ہونے کے ناتے داخلوں کا بے پناہ رش ہوتا ہے اور صرف آرٹس کے دو تین شعبوں میں ہی نشستیں بچ پاتی ہیں۔


شکریہ جنگ