Author Topic: شملہ كانفرنس اور انتخابات  (Read 910 times)

Offline Abdullah gul

  • Teme-03
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 3411
  • My Points +3/-0
  • Gender: Male
شملہ كانفرنس اور انتخابات
« on: August 29, 2009, 03:54:49 PM »
شملہ كانفرنس اور انتخابات

جب1945ئ میں برطانیہ كو اس بات كا یقین ہو گیا كہ وہ جنگ میں فتح حاصل كرے گا تو وائسرائے لارڈ ویول نے اعلان كیا كہ وائسرائے كی انتظامی كونسل میں تمام تر ہندوستانی اراكین شامل ہوں گے۔ اس میں تمام تر سیاسی جماعتوں كو آبادی كے تناسب سے نمائندگی ملے گی یعنی مسلمانوں اور ہندووٕں كی تعداد برابر ہو گی۔ 1945ئ میں ان تجاویز پر غور كرنے كے لیے شملہ كانفرنس كا انعقاد ہوا۔ كونسل میں پانچ مسلم اراكین شامل كرنے كی تجویز تھی جبكہ كانگرس كا مطالبہ تھا كہ وہ ایك مسلم نمائندہ نامزد كرے گی۔ قائد اعظم  نے كہا كہ پانچوں مسلم اراكین كو مسلم لیگ ہی نامزد كرے گی كیونكہ مسلمانوں كی نمائندہ جماعت مسلم لیگ ہی ہے۔ اسی نكتہ پر شملہ كانفرنس ناكام ہوئی۔

جب شملہ كانفرنس میں اس بات كا فیصلہ نہ ہوا كہ مسلم لیگ مسلمانوں كی واحد نمائندہ جماعت ہے تو اس بات كا فیصلہ 1945-46ئ كے انتخابات میں ہوا، جب مسلم لیگ نے زبردست كامیابی حاصل كی۔