Author Topic: كیریئر كی تیاری ابتدائی اور ثانوی تعلیم كے بعد  (Read 9445 times)

Offline Haji Hasan

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 725
  • My Points +4/-1
  • Gender: Male
Carrier preparing after elementary and secondary education


كیریئر كی تیاری ابتدائی اور ثانوی تعلیم كے بعد
 تعارف

بہتر كیرئیر كے لیے ضروری ہے كہ انسان كے پاس خدا كی طرف سے عطا ركردہ جو ذہنی اور جسمانی صلاحیتں ہیں انہیں بھرپور طریقے سے بروئے كار لایا جائے ۔سب سے پہلے یہ ضروری ہے كہ لفظ كیرئیر كی وضاحت كردی جائے كیونكہ اس اصطلاح كا استعمال اس كتاب میں متعدد بار ہوا ۔كیرئیر سے مراد كسی ایسے كام یا شعبہ زندگی كو اپنانا ہے جس سے انسان كی معاشی ضروریات پوری ہوسكیں ۔دوسرے لفظوں میں كیریئر سے مراد كسی ایسے كام یا شعبہ زندگی كو اپنانا جس سے انسان كی معاشی ضروریات پوری ہوسكیں ۔دوسرے لفظوں میں كیرئیر سے مراد حصول روزگار ہے ۔لیكن لفظ كیریئر حصول روزگار تك ہی محدود نہیں كیا جاسكتا كیونكہ روزگار كا مقصد صرف معاشی ضروریات كے لیے معمول كے مطابق كام كرنا ہے جبكہ كیریئر سے مراد كسی مخصوص شعبہ زندگی میں داخل ہوكر نہ صرف معاشیاتی ضروریات كو پورا كرنا بلكہ اپنی تعلیم و تربیت ،ذہنی اور جسمانی صلاحیتوں كو برئے كار لاكر متعلقہ شعبہ زندگی میں ممتاز مقام حاصل كرنے كی كوشش كرنا ہے۔

كسی اچھے كیرئیر كی تعریف یہ ہے كہ اس میںترقی كرنے آگے بڑھنے اور اپنی صلاحیتوں كو آزمانے كے بہترین مواقع موجود ہوں ۔اچھے كیرئیر كو اپنانے كے لیے جن لوازمات كی ضرورت ہوتی ہے ان میں اولیت تعلیم و تربیت كو حاصل ہے۔

بغیر تعلیم و تربیت كے آپ كوئی بھی كیرئیر نہیںاپنا سكتے ۔كسی كیرئیر كی تعلیم و تربیت دو طریقوں سے حاصل كی جاتی ہے:اول یہ كہ كوئی شخص كسی كیرئیر كے لیے مطلوبہ تعلیم و تربیت حاصل كركے اس پیشے میں داخل ہوكر مثلا ایك ڈاكٹر پہلے ایف ایس سی تك عام روایتی تعلیم حاصل كرتا ہے اس كے بعد پانچ سال تك وہ میڈیكل كالج میں تعلیم و تربیت حاصل كرتا ہے ۔پھر ایك یا دو سال كے لیے بطور ٹرینی ڈاكٹر كسی سینئیر ڈاكٹر كی نگرانی میں ہائو جاب كرتا ہے تب جاكر وہ ایك سند یافتہ ڈاكٹر بنتا ہے یعنی اس پیشے میں داخل ہونے كے لیے اسے كم و بیش بیس سال تك تعلیم و تربیت كے مراحل سے گزرنا پڑتا ہے تب جاكر وہ اپنے مطلوبہ پیشے میں داخل ہوتا ہے۔دوم یہ كہ بعض كیرئیر ایسے ہیں جن میں آدمی ابتدائی یا ثانوی تعلیم كے بعد داخل ہوسكتا ہے اور پھر مطلوبہ پیشے كے اندر رہ كر وہ تعلیم و تربیت كے مختلف مراحل سے گزرتا ہے اور آخر كار اپنے كیرئیر كا مطلوبہ معیار حاصل كرلیتا ہے۔مثلا اگر كوئی شخص پائیلٹ بننے كا خواہش مند ہے تو اس كا انتخاب میٹرك كی تعلیم كے بعد بطور ٹرینی ہوسكتا ہے اور پھر وہ متعلقہ شعبے كے ماہرین كی نگرانی میں تعلیم و تربیت كے بے شمار مرال سے گزرنے كے بعد پائیلٹ بن جاتا ہے ۔یعنی ہم كہہ سكتے ہیں كہ كسی كیرئیر كو اپنانے كے دو طریقے ہیں :پہلا طریقہ بلواسطہ كیرئیر اپنانے كا ہے یعنی متعلقہ كیرئیر كے لیے مطلوبہ تعلیمی اور تربیتی معیار حاصل كركے پھر اس كیرئیر میں داخل ہونا ۔دوسرا طریقہ بلاواسطہ یا براہ راست ہے یعنی بنیادی تعلیم كے بعد براہ راست متعلقہ كیریئر كو اپنا كر اس كے اندر رہتے ہوئے تعلیم و تربیت كا مطلوبہ معیار حاصل كرنا ۔كیریئر كے حصول كی پہلی قسم زیادہ مشكل ہے ۔

كیونكہ اس طریقے سے آدمی كو تعلیم و تربیت كے تمام مراحل اپنے وسائل اور اپنی صلاحیتوں كی بنیاد پر طے كرنے ہوتے ہیں جبكہ براہ راستے طریقے میں انسان كو مكمل طور پر اپنی صلاحیتوں پر انحصا ركرنا ہوتا ہے لیكن پھر بھی نہ صرف اسے مطلوبہ مادی وسائل آسانی سے دستیاب ہوجاتے ہیں بلكہ اس كے ساتھ ساتھ اسے ایسے ماحول مل جاتا ہے جو اس كی ذہنی صلاحیتوں كو اجاگر كرنے كے ساتھ ساتھ اس كی تعلیم و تربیت كے لیے ساز گار حالات پیدا كرتا ہے ۔لیكن بدقسمتی یہ ہے كہ براہراست كیریئر كے مواقع بہت كم ہیں ۔زیادہ تر پیشے ایسے ہیں جن میں شامل ہونے كے لیے پہلے مطلوبہ تعلیمی اور تربیتی معیار حاصل كرنا ضروری ہے۔

اس حصے میں ہم نے اس بات كا اہتمام كیا ہے كہ ابتدائی تعلیم كے بعد آپ جن جن شعبوں كی پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت حاصل كرسكتے ہیں نہ صرف ان شعبوں كی نشاندہی كی جائے بلكہ ملك كے اندر ان شعبوں كے لیے تعلیم و تربیت فراہم كرنے كے جو معیاری ادارے موجود ہیں ان كی تفصیلات بھی بیان كی جائیں ۔یہ حصہ پانچ ابواب پر موجود ہے ،ہر باب میں كسی نہ كسی مخصوص شعبے سے متعلق تعلیمی اور تربیتی اداروں كے بارے میں تفصیلات بیان كی گئی ہیں ۔كوشش یہ كی گئی ہے كہ متعلقہ معلومات كو اختصار كے ساتھ اس طرح بیان كی جائے كہ وہ مختصر ہونے كے باوجود اتنی جامع ہوں كہ پڑھنے والا اپنی دلچسپی كے مطابق مطلوبہ معلومات كو آسانی كے ساتھ سمجھ سكے۔