Author Topic: تعلیمی تعاون، سائنس ڈپلومیسی اور او آئی سی چیلنجز اور مواقع سے متعلق ویبنار  (Read 559 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
International webinars on educational cooperation, science diplomacy and OIC challenges and opportunities
تعلیمی تعاون، سائنس ڈپلومیسی اور او آئی سی چیلنجز اور مواقع سے متعلق ویبنار

شعبہ بین الاقوامی تعلقات اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اور کامسٹیک نے تعلیمی تعاون، سائنس ڈپلومیسی اور او آئی سی چیلنجز اور مواقع سے متعلق بین الاقوامی ویبنار کا انعقاد کیا۔ اس موقع پر مہمان خصوصی وفاقی سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر ارشد محمود نے اپنے پیغام میں کہا کہ یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ چیلنجوں سے موثر نمٹنے کیلئے خصوصاً کورونا کی موجودہ صورتحال میں باہمی تعاون کریں۔
 امت مسلمہ کو درپیش مختلف پریشانیوں سے نمٹنے کیلئے تعلیمی اداروں کا اہم کردار ہے۔ اسلامی ممالک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں باہمی اشتراک پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ایک دوسرے کے تجربے، مہارت اور علم سے استفادہ کر سکیں۔ وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے باہمی تعاون اور مشترکہ تحقیقی منصوبوں کی ضرورت پر زور دیا۔
 انہوں نے امت کے شاندار ماضی کی یاد دلاتے ہوئے اسے سائنس ڈپلومیسی کے ذریعے سفارتی تعلقات قائم کرکے دوبارہ حاصل کرنے پر زور دیا۔ کوآرڈنیٹر جنرل کامسٹیک پروفیسر ڈاکٹر ایم اقبال چوہدری نے کہا کہ او آئی سی ممبر ممالک میں کچھ اچھے تحقیقی ادارے موجود ہیں۔ انہوں نے مشترکہ سائنس منصوبوں کیلئے تعلیمی تعاون اور فنڈنگ کے طریقہ کار کی ترقی پر زور دیا۔
 چیئرمین پاکستان سائنس فائونڈیشن پروفیسر ڈاکٹر شاہد محمود بیگ نے کہا کہ سائنس ریسرچ کیلئے ہر چیز کو ایک ہی چھت کے نیچے مہیا نہیں کیا جا سکتا، او آئی سی ممالک میں اچھے ادارے، ریسرچ گروپس اور لیبارٹریاں کام کر رہی ہیں۔ ہمیں صرف ان کو ڈھونڈنا اور انکے ساتھ تعاون کی ضرورت ہے۔