Author Topic: صوبہ سندھ میں پانچ تعلیمی بورڈز کے سربراہوں کی تقرری نہ ہوسکی  (Read 1052 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
صوبہ سندھ میں پانچ تعلیمی بورڈز کے سربراہوں کی تقرری نہ ہوسکی
کراچی(سید محمد عسکری) محکمہ بورڈز و جامعات سندھ کے پانچ تعلیمی بورڈز میں دوسری بار بھی چیرمین لگانے میں ناکام ہوگیا ہے
میٹرک بورڈ کراچی، انٹر بورڈ کراچی، سندھ ٹیکنیکل بورڈ، لاڑکانہ تعلیمی بورڈ اور سکھر تعلیمی بورڈ کے سربراہوں کی تین سالہ مدت 30 ستمبر کو ختم ہوگئی تھی
اس دوران محکمہ بورڈز و جامعات سندھ کے پانچ تعلیمی بورڈز میں نئے چیرمین حضرات کا تقرر نہیں کرپایا نہ ہی ان کی بھرتی کے لیئے وقت پر اشتہار دے پایا بعدازاں جب ان سربراہوں کی مدت ختم ہونے میں چند روز رہ گئے
تو محکمہ بورڈز و جامعات کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ کو سمری بھیجی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ ان تعلیمی بورڈز کے سربراہوں کی مدت 30 ستمبر کو ختم ہوری ہے چنانچہ نئی بھرتی کے لیئے تین ماہ کا وقت دیا جائے اس وقت تک موجودہ چیئرمین حضرات کی مدت میں تین ماہ کی توسیع کردی جائے اس دوران اشتہار دے کر تلاش کمیٹی کے زریعے بھرتی کا عمل مکمل کرلیا جائے گا جس کی منطوری وزیر اعلیٰ سندھ نے دے دی تاہم ۱ب تین ماہ مکمل ہونے میں صرف 14 روز باقی رہ گئے ہیں اور تاحال چیئرمین کی بھرتی کے لیئے موصول ہونے والی بھرتیوں کے لیئے درخواستوں کی جانچ پڑتال کا عمل بھی نہیں کیا جاسکا ہے جس کے بعد اگلا مرحلہ امیدواروں کے انٹرویو اور اس کے بعد کا مرحلہ سمری کی تیاری باقی رہ جائےگا۔
یاد رہے کہ محکمہ بورڈز و جامعات صوبے کی کسی جامعات میں بھی وقت پر وائس چانسلر مقرر کرنے میں ناکام رہا ہے۔ لیاری یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی مدت مکمل ہوئے ایک سال ہوچکا ہے،
جامعہ کراچی چھ ماہ سے مستقل وائس چانسلر کی منتظر ہے، حیدرآباد یونیورسٹی میں کالج پروفیسر کو 7 ماہ سے قائم مقام وائس چانسلر مقرر کر رکھا ہے،
شکار پور اور سکھر ویمن یونیورسٹی بھی کئی ماہ سے مستقل وائس چانسلر سے محروم ہے جب کہ آئی بی اے کراچی کے ڈائریکٹر جنھوں نے 6 ماہ قبل 31 دسمبر کو مستفی ہونے کا اعلان کردیا تھا اس کیے نئے ڈائریکٹر کی تقرری بھی تاحال نہیں کی جاسکی ہے
صرف تلاش کمیٹی میں بزنس کے شعبہ سے متعلق دواراکین ڈاکٹر زبیر اے شیخ جبکہ آئی بی اے کے بورڈ آف گورنرزکے ہی ایک رکن شاہد شفیق کو شامل کیا گیا ہے،
یہ دونوں اراکین آئی بی اے کے ڈائریکٹر کے انتخاب کرنے والے تلاش کمیٹی کا حصہ ہوں گے تاہم یہ ایک منفرد مثال ہے کہ آئی بی اے کے بورڈ آف گورنرزرکن ہی اس ادارے کی ریکٹر کے لیے قائم تلاش کمیٹی کے رکن ہوں گے۔
سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایڈیشنل سکریٹری معین صدیقی کے مطابق 17 دسمبر کو تلاش کمیٹی کا پہلا اجلاس بھی بلالیا گیا ہے جس میں آئی بی اے کے ڈائریکٹرکی تقرری کے لیے موصولہ درخواستوں کی جانچ کی جائے گی،
جب کہ کیے گئے امیدواروں کے انٹرویوز دسمبر کے آخری عشرے میں ہوں گے، محکمہ بورڈز و جامعات کے مشیر نثار کھوڑو کے ترجمان شکیل میمن نے جنگ بتایا کہ تعلیمی بورڈز و جامعات کے سربراہوں کی تقرریاں وقت پر ہونی چاہیں تھیں جو نہیں ہو سکی ہیں،
 اصل میں یہ محکمہ ہمیں کچھ عرصہ پہلے ہی ملا ہے شکایات بہت ہیں ہم کوشش کر رہے ہیں چیزوں کو بہتر بنائیں اور وقت پر کریں۔
حوالہ: روزنامہ جنگ  کراچی ایڈیشن میں 16 دسمبر ، 2019 کو شائع ہوئی