Author Topic: Technical and Vocational Training Coursٹیكنیكل اور ووكیشنل ٹریننگ كورسز۔۔۔۔تعارف  (Read 6139 times)

Offline Haji Hasan

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 725
  • My Points +4/-1
  • Gender: Male

Technical and Vocational Training Coursٹیكنیكل اور ووكیشنل ٹریننگ كورسز۔۔۔۔تعارف

ہر معاشرے كے لیے ضروری ہوتا ہے كہ اس كے افراد كو ایسے مواقع میسر آئے كہ وہ اپنی ذہنی صلاحیتوں كے مطابق تعلیم و تربیت حاصل كرسكیں اور كوئی ایسا طریقہ كار موجود ہونا چاہیے كہ ہر شعبہ زندگی میں صرف مطلوبہ ضرورت كے مطابق ہی افراد كی تعلیم و تربیت كا اہتمام كیا جائے ۔ لیكن بدقسمتی سے ہمارا ناقص نظام تعلیم قومی ضرورتوں سے ہم آہنگ نہیں ہے جس كی وجہ سے بے شمار انسانی وسائل ضائع ہورہے ہیں اور انہیں بہتر طریقہ سے استعمال كرنے كے ذرائع موجود نہیں ہیں ۔ والدین بے سوچے سمجھے بچوں كو محض تعلیم كے اصول كے تحت ایف اے،بی اے،ایم اے كروادیتے ہیں اور جب یہ تعلیم یافتہ نوجوان عملی زندگی میں داخل ہوتے ہیں تو انہیں اندازہ ہوتا ہے كہ جو تعلیم وہ حاصل كرتے رہے ہیں عملی زندگی میں اس كا چنداں فائدہ نہیں لہذا نہ صرف والدین بلكہ اساتذہ اور خود نوجوانوں كا بھی یہ فرض ہے كہ وہ اپنی صلاحیتیوں كے مطابق ایسی راہ عمل اختیار كریں كہ وہ جو بھی تعلیم و تربیت حاصل كریں عملی زندگی میں وہ ان كے لیے مكمل طور پر فائدہ مند ثابت ہو ۔ چونكہ ہر شخص ڈاكٹر ،انجینئر ،وكیل یا فوجی افسر نہیں بن سكتا ہے اور نہ ہر شخص كے لیے تعلیم و تربیت كے یكساں مواقع موجود ہوتے ہیں اور نہ ذہنی صلاحیتوں كے اعتبار سے ہر شخص ایك جیسا ہوتا ہے ۔ لہذا والدین اور خود نوجوانوں كو اپنی ذہنی صلاحیتیوں اور مادی وسائل كے مطابق ایسے شعبہ زندگی كا انتخاب كرنا چاہیے جس میں وہ آسانی كے ساتھ آگے بڑھنے كی صلاحیت ركھتے ہوں ۔

جدید دور مشینوں كا دور ہے اور مشینوں كا چلانے كے كثیر تعداد میں تربیت یافتہ افراد كی ضرورت ہوتی ہے ۔ اعلیٰ تربیت یافتہ ٹیكنیكل افراد اور انجنیئر كے علاوہ بہت بڑی تعداد میں ایسے تربیت یافتہ افراد كی ضرور ت موجود ہے جو مشینوں كو چلاسكیں ۔ ان كی دیكھ بھال كرسكیں اور انہیں مرمت كرسكیں ۔ مثال كے طور پر آپ صرف موٹر گاڑیوں كو ہی لے لیں جہاں انہیں تیار كرنے كے لیے اعلی تربیت یافتہ اور تخلیقی ذہن كے مالك انجینئروں كی ضرورت ہوتی وہاں ان گاڑیوں كو چلانے كے لیے بے شمار ڈرائیوروں كی ضرورت موجود ہوتی ہے ۔ اسی طرح گاڑیوں كی دیكھ بھال اور مرمت وغیرہ كے لئے انجن مكینكوں سے لے كر ٹائر كو پنكچر لگانے والوں تك بہت سے كاریگروں كی ضرورت ہوتی ہے ۔ اور ان كاموں كے لیے اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد كی ضرورت نہیں پڑتی بلكہ ایسے كاریگروں كی ضرورت ہوتی ہے جنہوں نے ابتدائی تعلیم كے بعد ان شعبوں میں ایك یا دو سال كی باقاعدہ تربیت حاصل كی ہو ۔ اگر آپ چاہتے ہیں كہ آپ ابتدائی تعلیم كے بعد ہی جلد ہی عملی زندگی میں شامل ہوجائیں تو مڈل اور میٹرك كے بعد آپ كے لیے مختلف شعبوں میں وولیشن ٹریننگ سنٹرز كے اندر ایك اور دو سال كی تربیت حاصل كرنے كے لیے اچھے مواقع موجود ہیں ۔ اس كے علاوہ ملك میں قائم بے شمار ٹیكنیكل ٹریننگ سنٹرز میں بھی ایك اور دو سالہ ٹیكنیكل كورس كروائے جاتے ہیں ۔ یہ كورسززیادہ تر درج ذیل شعبوں میں كروائے جاتے ہیں ۔

سول ڈرافٹس مین،مكینیكل ڈرافٹس مین ۔ آٹو الیكٹریشن ،الیكٹریشن سول سروئیر،ریفریجریشن اینڈ ائیر كنڈیشنر،ٹر نر مشینسٹ ،ویلڈر،ریڈیو،ٹی وی مكینك ۔ پلمبر ،الیٹریكل سپر وائزر وغیرہ شامل ہیں ۔

ڈرافٹس مین ،آٹو الیكٹریشن اور ریفریجریشن اور ائیر كنڈینشنگ سروئیر وغیرہ كے تعلیمی معیار میٹرك ہے ۔ جبكہ دیگر شعبوں كے لیے تعلیمی معیار مڈل ہے ۔ عام طور ہر ٹیكنیكل ٹریننگ سنٹرز اور ووكیشنل ٹریننگ سنٹرز میں داخلہ آسانی كے ساتھ مل جاتا ہے ۔ تقریباًصوبہ پنجاب میں ہر تحصیل كی سطح پر كوئی نہ كوئی ٹیكنیكل ٹریننگ یا ووكیشنل ٹریننگ سنٹرز قائم ہیں جبكہ دیگر صوبوں میں ضلع كی سطح پر ان سنٹرز كی سہولیات موجود ہیں ۔ كراچی لاہور اور دیگر بڑے شہروں میںكئی كئی ٹیكنیكل ٹریننگ سنٹرز قائم ہیں ۔ كچھ ٹیكنیكل ٹریننگ سنٹرز یورپی ممالك كے مدد سے بھی قائم كیے گئے ہیں ۔ ان ٹیكنیكل ٹریننگ سنٹرز میں پاك جرمن ٹیكنیكل ٹریننگ سنٹرز مغل پورہ لاہور،پاك نید ر لینڈ ٹیكنیكل ٹریننگ سنٹرز ملتان اور پاك سوس ٹیكنیكل ٹریننگ سنٹر شیر شاہ كراچی زیادہ مشہور ہیں ۔ ٹیكنیكل اور ووكیشنل ٹریننگ سنٹرز زیادہ تر صوبائی حكومت یا ان كے ذیلی اداروں میں قائم كئے ہیں ۔ اس كے علاوہ فوجیوں كی فلاح و بہبود كے ادارے فوجی فائونڈیشن نے بھی لڑكوں اور لڑكیوں كے لیے بہت سے ٹیكنیكل ٹریننگ سنٹرز قائم كرركھے ہیں ۔ فوجی فائونڈیشن كے زیر انتظام زیادہ تر سنٹرزایسے علاقوں میں قائم ہیں جہاں فوجی ملازمین كی زیادہ تعداد آباد ہے ۔ فوجی فائونڈیشن نے سابق فوجیوں اور ان كے بچوں اور بچیوں كے لیے كیے گجرات ،جہلم راولپنڈی اور اٹك كے اضلاع میں مختلف مقامات پر ٹیكنیكل ٹریننگ سنٹرز قائم كرركھے ہیں جہاں نہ صرف مفت فنی تربیت فراہم كی جاتی ہے بلكہ طلبائ اور طالبات كو دو سو روپے ماہانا وظیفہ بھی دیا جا تا ہے ۔

لڑکیاں کے کورس

جس طرح لڑكوں كے لیے مختلف ہنر سكھانے كے لیے ٹیكنیكل ٹریننگ سنٹرزاور ووكیشنل ٹریننگ سنٹرز قائم ہیں اس طرح لڑكیوں كو مختلف ہنر سكھانے كے لیے بہت سے ٹیكنیكل ٹریننگ سنٹرز اور ووكیشنل ٹریننگ سنٹرز اور انڈسٹریل ہوم قائم كئے گئے ہیں ۔ جن میں لڑكیوں اور خواتین كو كپڑے سینے ،ایمبرائیڈری مشینوں پر ہوزری اور وولن كی اشیائ تیاز كرنے ،دری سازی اور قالین بانی وغیرہ كی تربئے فراہم كی جاتی ہے ۔