Author Topic: آرمی میں كمیشن كے دیگر ذرائع  (Read 4684 times)

Offline Haji Hasan

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 725
  • My Points +4/-1
  • Gender: Male
آرمی میں كمیشن كے دیگر ذرائع
« on: November 16, 2007, 06:28:03 PM »


آر می میں پی ایم اے لانگ كورس كے ذریعے ریگولر كمیشن كے علاوہ كمیشن حاصل كرنے كے چند دیگر ذرائع بھی ہیں

جن كا ذكر ذیل میں دیا جارہا ہے۔

شارٹ سروس ریگولر كمیشن

فوج میں ڈاكٹر،وٹرنری ڈاكٹر ،زرعی گریجوایٹس ،الیكٹریكل ،مكینیكل انجینئر اور نرسز كے لیے شارٹ سروس ریگولر كورس كمیشن كے مواقع موجود ہوتے ہیں ۔

١۔ڈاكٹر كے لیے آرمی كمیشن چونكہ آرمی میں ہسپتالوں كی ایك بڑی تعداد موجود ہیں ۔لہذا وہاں ڈاكٹر كو بطور كمیشن آفیسر مقرر كیا جاتا ہے

جس كا طریق كار حسب ذیل ہے۔

١۔   ڈاكٹر كے لیے شارٹ سروس كمیشن كے لیے انتخاب كے لیے قومی اخبارات میں بذریعہ اشتہار طریق كار كا اعلان كیا جاتا ہے۔

٢۔   اہلیت

   پاكستانی قومیت كے حامل ایسے امیدوار جنہوں نے كم از كم ایم بی بی ایس كی ڈگری حاصل كی ہو۔زائد قابلیت كے امیدواروں كو ترجیح دی جاتی ہے ۔عمر كی حد 28 سال ہے البتہ زیادہ قابلیت كے مالك امیدواروں كو عمر كی بالائی حد میں رعایت دی جاسكتی ہے ۔شادی شدہ اور غیر شادی شدہ دونوں طرح كے امیدوار انتخاب كے لیے اہل ہیں ۔

٣۔   انتخاب كا طریق كار

   آرمی كے سلیكشن سنٹرز سے دستیاب فارمز پر ہر لحاظ سے مكمل درخواستیں مع تعلیمی سرٹیفكٹس كی تصدیق شدہ فوٹو كاپیاں اور تین تصدیق شدہ فوٹو گرافنز كی جی ایچ كیو راولپنڈی كے متعلقہ ڈائریكٹوریٹ میں بذریعہ ڈاك اپنے نزدیك ترین ملٹری ہسپتال میں طبی معائنہ كے لیے لیٹر بھجا جاتا ہے ۔جو امیدوار طبی معائنے میں كامیاب ہوجاتے ہیں بعد میں ان كا نفسیات اور ذہانت كا تحریری امتحان ہوتا ہے جو امیدوار یہ امتحان پاس كرلیتے ہیں انہیںبذریعہ ڈاك انٹرویو كے لیے تاریخ اور مقام كی اطلاع دے دی جاتی ہے ۔جہاں سلیكشن بورڈ امیدواروں كا انٹرویو لیتے ہیں ۔

٤۔   رینك كا اجرائ

   منتخب امیدواروں كو كسی قسم كی مزید تربیت كے بغیر بطور كیپٹن فوج میں كمیشن دیا جاتا ہے ۔ابتدائی طور پر منتخب ڈاكٹر كو پانچ سال كی سروس كے لیے چنا جاتا ہے لیكن بعد ازاں متعلقہ افسر كی رضامندی سے سروس میں توسیع كی جاسكتی ہے۔

ریمائونٹ ویٹرنری اور فارمز كور میں شارٹ كمیشن

   ١۔اہلیت

   عمر كی حد اٹھائیس سال ہے البتہ زیادہ تعلیمی قابلیت اور تجربے كے مالك امیدواروں كو عمر كی بالائی حد تك رعایت دی جاسكتی ہے ۔

   ٢۔ تعلیمی قابلیت

   ویٹرنری آفیسر كے لیے تعلیمی قابلیت ڈی وی ایم یا اس كے مساوی جبكہ زرعی آفیسرز كے لئے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد سے بی ایس سی آنرز یا اس كے مساوی ہونی چاہیئے ۔امیدوار پاكستان كا مرد شہری یا آزاد كشمیر كا مرد شہری ہونا چاہیے۔

   ٣۔ طریقہ انتخاب

   درخواست دینے اور انتخاب كا طریقہ وہی ہے جو ڈاكٹرز كے لیے ہے۔منتخب امیدواروں كو ابتدائی طور پر پانچ سال كے لیے منتخب كیا جاتا ہے ۔انتخاب پر بطور كیپٹن كمیشن دیا جاتا ہے ۔متعلقہ آفیسر كی مرضی سے بعد ازاں سروس میں توسیع ہوسكتی ہے۔


الیكٹریكل اور مكینیكل انجینئرنگ كور میں شارٹ سروس كمیشن

   اہلیت

   ایسے امیدوار جنہوں نے بی اے یا بی ایس سی الیكٹریكل مكینكل الیكٹرانكس یا میٹلر جیكل انجینئرنگ كی ہو اور ان كی عمر 28 سال سے زائد نہ ہو وہ اس شارٹ كمیشن كے لیے اہل ہیں ۔

   طریقہ انتخاب

   كمیشن حاصل كرنے كے خواہش مند امیدوار متعلقہ فارم پر ہر لحاظ سے مكمل درخواستیں جی ایچ كیو راولپنڈی كو بھجیں گے ۔درخواستوں كے جواب میں امیدواروں كا طبی معائنہ اور ذہانت كا امتحان ،نفیساتی تجزیہ اور سلیكشن بورڈ كے روبرو انٹرویو ہوگا۔ان تمام مراحل كو طے كرنے والے امیدواروں كا طبی معائنہ اور ذہانت كا امتحان ،نفسیاتی تجزیہ اور سلیكشن بورڈ كے روبرو انٹرویو ہوگا ۔ان تما م مراحل كو طے كرنے والے امیدواروں كو چھ ماہ كی فوجی تربیت دی جائے گی اس كے بعدانہیں فوج كی متعلقہ كور میں بطور كیپٹن كمیشن دیا جائے گا۔

نرسز بطور كمیشن آفیسرز

   اہلیت

   پاكستان اور آزاد كشمیر كی خواتین شہری جنہوں نے جنرل نرسنگ میں ڈپلومہ یا ڈگری حاصل كی ہو نیز وہ پاكستان نرسنگ كونسل كی ممبر ہوں ۔

   طریقہ انتخاب

   تمام درخواست دہندگان كی رہائش كے قریب ترین واقع فوجی ہسپتال میں طبی معائنہ ہوگا ،طبی معائنہ میں كامیاب قرار دی جانے والی نرسز كو جی ایچ كیو سلیكشن بورڈ میں انٹرویو كے لیے بلوایا جائے گا ۔انٹرویو میں كامیاب ہونے والی نرسوں كو آرمی میں لیفٹیننٹ كا عہدہ دیا جائے گا ۔نرسوں كا انتخاب ابتدائی طور پر پانچ سال كے لیے كیا جاتا ہے البتہ ضرورت كے تحت ان كی مدت ملازمت میں توسیع ہوسكتی ہیں ۔

آرمی میں شارٹ كورس كمیشن حاصل كرنے والے افسران كو دوران سروس وہی سہولیات اور مراعات حاصل ہوتی ہیں

جو فوج كے مروجہ قوانین كے تحت كمیشن آفیسرز كو حاصل ہوتی ہیں ۔مثلاً مفت طبی سہولتیں ،مفت رہائشی سہولیات ،تمام مروجہ الائونسز اور متعلقہ رینككی تنخواہ وغیرہ ۔دوران سروس كسی حادثے كے نتیجے میں وفات پاجانے والے آفیسر كی بیوائوں اور بچوں كو معقول معاوضے كے علاوہ پنشن بھی دی جاتی ہے۔مزید معلومات كے لیے قریب ترین سلیكشن اینڈ ریكروٹمنٹ سنٹر سے رابطہ قائم كیا جاسكتا ہے۔

آرمی ایجوكیشن میں جونئیر كمیشن

فوج میں كمیشن آفیسرز اور جوانوں كے درمیان اہم رابطے كا ذریعہ جونئیر كمیشن آفیسرز ہوتے ہیں ، جنہیں عام زبان جے سی اوز كہتے ہیں ۔عام طور پر فوج میں جونئیر كمیشن عام بھرتی ہونے والے سپاہی بتدریج ترقی كركے حاصل كرلیتے ہیں ۔جوننئیر كمیشن میں ابتدائی عہدہ نائب صوبیدار كا ہوتا ہے ۔جونئیر كمیشن میں چند محدود عہدے ہوتے ہیں جن كی ترتیب اس طرح ہے۔

١   نائب صوبیدار
٢۔   صوبیدار
٣۔   صوبیدار میجر
٤۔   آنریری لیفٹیننٹ
٥۔   آنریری كیپٹن۔موخر الذكر دونوں عہدے كے اعزازی ہیں اور بالترتیب اچھی كاركردگی دكھانے والے صوبیدار اور صوبیدار میجر صاحبان كو بعد از پنشن دیے جاتے ہیں ۔یعنی جونئیر كمیشن میں آرمی میں باقاعدہ عہدے صرف تین ہی ہیں ۔

آرمی ایجوكیشن كور میں براہ راست جونئیر كمیشن افسروں كا تقرر كیا جاتا ہے ،جن كی اہلیت اور طریقہ كار انتخاب درج ذیل ہے:

   ١۔اہلیت

   امیدوار كی كم از كم تعلیمی قابلیت بی اے یا بی ایس سی ہے ۔البتہ بی اے یا بی ایس سی كے ساتھ بی ایڈ كرنے والے امیدواروں كو ترجیح دی جاتی ہے ۔امیدواروں كے لیے عمر كی حد بیس سے اٹھائیس سال تك ہے ۔امیدوار كا ١٥٩١ ئ ایكٹ كے تحت پاكستان كا شہری ہونا ضروری ہے ۔اس كے علاوہ آزاد كشمیر كے وہ امیدوار جن كے پاس باشندہ ریاست كا سرٹیفكیٹ درجی اول موجود ہو وہ بھی اس كے اہل ہیں۔

   طریقہ انتخاب

   اخبارات میں بھرتی كے اشتہارات كے مطابق دی گئی تاریخیں كے دوران نزدیك ترین آرمی سلیكشن سنٹر سے متعلقہ درخواست فارم حاصل كركے اور انہیں رولز كے مطابق پر كركے مع تعلیمی سرٹیفكیٹس كی نقول اور تین عدد پاسپورٹ سائز مصدقہ فوٹو گراف كے آرمی ایجوكیشن ڈائریكٹویٹ جی اچ كیو راولپنڈی كو بھیجنی چاہیئیں ۔درخواست میں اپنی سہولت كے مطابق ٹیسٹ اور انٹرویو كے لیے سلیكشن سنٹر كا نام بھی لكھنا چاہیئے۔شرائط پر پورا اترنے والے امیدواروں كا ٹیسٹ انٹرویو اور طبی معائنہ ہوگا ۔كامیاب امیدواروں كا محدور دورانئے كی فوجی تربیت دی جاتی ہے اس كے بعد آرمی ایجوكیشن كور میں بطور نائب صوبیدار ان كا تقرر كیا جاتا ہے۔

   سہولیات

   براہ راست جونئیر كمیشن حاصل كرنے والے افراد كو وہ تمام سہولیات مہیا ہوتی ہیں جو فوج كے دیگر جے سی اوز كو حاصل ہوتی ہیں ۔تنخواہ كے علاوہ مفت راشن ،وردی،رہائش،طبی اور سفری سہولتیں بیٹ مین كی سہولت وغیرہ۔

آرمی میں جونئیر كمیشنڈ آفیسر خطیب
چونكہ فوج میں مذہب اور مذہبی تعلیم كو خاص اہمیت دی جاتی ہے ۔اس كے لیے مذہبی تعلیمات اور مذۃبی اقدار كے فروغ كے لیے فوج میں علوم دینیہ كے جاننے والوں كو بطور خطیب جس كا عہدہ نائب صوبیدار كے برابر ہوتا ہے مقرر كیا جاتا ہے ۔بطور خطیب جونئیر كمیشن حاصل كرنے كے لیے مطلوبہ قابلیت اور طریقہ انتخاب درج ذیل ہیں :

   مطلوبہ قابلیت

   میٹرك یا سیكنڈری سكول سرٹیفكیٹ كے علاوہ حكومت پاكستان كے كسی منظور شدہ دینی مدرسے سے درس نظامی میں فراغت كی سند،عربی زبان میں مہارت اضافی قابلیت ہوگی۔عمر كی حد بیس سے پنتیس سال ہے۔اس عہدے كے لیے پاكستان كے مرد شہری اور آزاد كشمیر كے ایسے مرد شہری اہل ہیں جن كے پاس باشندہ ریاست كا درجہ اول كا سرٹیفكیٹ ہو۔

   طریقہ انتخاب

   اخبارات میں خطیب كی آسامیوں كے لیے دیے گئے اشتہار كے مطابق متعلقہ تاریخوں كے دوران آرمی كے كسی سلیكشن سنٹر سے درخواست فارم حاصل كركے انہیں مروجہ طریقے كے مطابق مكمل كركے شعبہ دینی تعلیم آرمی ایجوكیشن ڈائریكٹوریٹ راولپنڈی كو بھیجنی چاہییں ۔درخواستوں كی چھان بین كے بعد امیدواروں كو ابتدائی تحریری امتحان كے لیے كال لیٹر بھیجا جاتا ہے ۔جو امیدوار اس امتحان میں كامیاب قرار پاتے ہیں ان كا كسی قریبی جی ایچ كیو میں طبی معائنہ ہوتا ہے ۔طبی معائنہ میں كامیاب قرار پانے والے امیدواروں كو جی ایچ كیوں سلیكشن بورڈ كے سامنے انٹرویو كے لیے پیش ہونا پڑتا ہے۔جو امیدوار انٹرویو میں كامیاب ہوجاتے ہیں ان كا حتمی انتخاب جی ایچ كیو راولپنڈی میں ہوتا ہے ۔منتخب امیدواروں كا جونئیر خطیب كے عہدے پر تقرر كیا جاتا ہے۔یہ عہدہ نائب صوبیدار كے برابر ہوتا ہے ۔جس طرح جونئیر كمیشن حاصل كرنے والے نائب صوبیدار سے صوبیدار میجر كے عہدوں پر ترقی پاجاتے ہیں ۔اسی طرح جونئیر خطیب ،خطیب اور سینئیر خطیب كے عہدوں پر ترقی پاتے ہیں ۔

   سہولیات

   اس شعبے میں جونئیر كمیشن حاصل كرنے والے افراد كو وہی سہولیات حاصل ہوتی ہیں جو فوج كے دیگر جونئیر كمیشن آفیسرز كو حاصل ہوتی ہیں ۔نائب خطیبوں كو باقی سہولیات دیگر نائب صوبیداروں كے برابر حاصل ہوتی ہیں ۔البتہ انہیں فوجی وردی كی بجائے منظور شدہ شہری لباس پہننا ہوتا ہے جو فوج كی طرف سے مفت مہیا كیا جاتا ہے ۔فوجی زندگی سے روشناس كرانے كے لییانہیں مختصر دوارنئے كی تربیت دی جاتی ہے۔البتہ ان سے خالص فوجی نوعیت كے فرائض كی ادائیگی كے لیے نہیں كہا جاتا ہے۔ان كے ذمے صرف دینی تعلیم كا فروغ اور مساجد میں خطیب كے فرائض ہوتے ہیں ۔