Author Topic: تعلیم گھر' چینل کو دیکھنے والوں کی تعداد8 لاکھ سےتجاوز کرگئی  (Read 578 times)

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

تعلیم گھر' چینل کو دیکھنے والوں کی تعداد8 لاکھ سےتجاوز کرگئی
لاہور:06 ؐمئی :لاک ڈاون کے دوران گھروں میں بچوں کی تعلیم وتربیت کیلئے سکول ایجوکیشن

ڈیپارٹمنٹ کے ذاتی چینل " تعلیم گھر " کی پذیرائی میں اضافہ ، نشریات دیکھنے والوں کی تعداد 8 لاکھ

سےتجاویز کرگئی۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم کا پنجاب میں بچوں کی نصابی سرگرمیوں کیلئے بنایا جانیوالا چینل "

تعلیم گھر " کی ٹرانسمیشن لاہور سمیت پنجاب کے تین بڑے کیبل نیٹ ورک پربھی دیکھی جاسکیں

گی۔محکمہ سکول ایجوکیشن کے مطابق ایک ماہ کے دوران 8 لاکھ اساتذہ و بچوں نے تعلیم گھر کی

نشریات کودیکھا جبکہ ساڑھے 6 لاکھ لوگوں نے ویب سائٹ کووزٹ کیا۔ والدین کا کہنا ہے کہ سکولوں

کی بندش کے دوران تعلیم گھر چینل کا آغاز ایک احسن اقدام ہے۔

پرنسپل رانا عطاء محمد کا کہنا ہے کہ بچوں سے بہترین نتائج لینے کیلئے اساتذہ کی رہنمائی انتہائی

ضروری ہے،بعض گھروں میں تو انٹرنیٹ اور ٹی وی کی سہولت ہی موجود نہیں جسکے باعث بچوں

کا تعلیمی نقصان ہوسکتا ہے۔ تعلیم گھر ٹی وی نشریات دیکھنے والوں کی تعداد روز بروز بڑھتی جارہی

ہے اس کے باوجود محکمہ تعلیم کو بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کیلئے انکی کارکردگی

کو بھی مانیٹرنگ کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ محکمہ تعلیم کا صوبہ بھر کے سرکاری سکولوں کے طلبہ کو" تعلیم گھر " کے عنوان

سے آن لائن تعلیم دینے کا فیصلہ کیاگیا تھا جس سے طلبہ ویب سائٹ سے لیسن پلان حاصل کرکے

مقامی کیبل آپریٹرز کے ذریعے گھر بیٹھے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔طلبہ اپنے سسٹم پر’’ تعلیم گھر‘‘ کی

ویب سائٹ سے اسباق ڈاؤن لوڈ کےاسائنمنٹس اور لیسن پلان کی معلومات حاصل کررہے ہیں۔

مزید خبریں:چور سیلون اور گھر کا صفایا کرگئے،ڈکیتی مزاحمت پر شہری زخمی،2 ڈاکو گرفتار
اس کے علاوہ  سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے طلباوطالبات کی سہولت کیلئے "  تعلیم گھر "

چینل کو یوٹیوب پر بھی لانچ کیا،جس سےطلباء اس چینل کو ویب سائٹ اور یوٹیوب چینل پر بھی دیکھ 

کر تعلیم حاصل کررے ہیں۔ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ  تعلیم گھر  چینل پنجاب بھر کے

36 اضلاع میں دیکھا جاسکتا ہے،
حو الہ: یہ خبر روزنامہ سٹی 42لاہور ایڈیشن مورخہ   06 مئی 2020ءکو شائع ہوئی
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"