Author Topic: پشاور دیر کالونی کوہاٹ روڈ ، دینی مدرسہ میں دھماکہ: 80 زخمی ، سات طالب علم شہید  (Read 658 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
Peshawar Dir Colony Kohat Road, blast at religious seminary: more than 80 injured, seven students martyred
پشاور دیر کالونی کوہاٹ روڈ ، دینی مدرسہ  میں دھماکہ: 80 سے زائد زخمی ، سات طالب علم شہید
خیبر پختون خوا کے دارالخلافہ پشاور کے علاقے دیر کالونی میں کوہاٹ روڈ پر واقع مدرسے میں دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 7 افراد شہید اور 74 زخمی ہو گئے۔

ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت مدرسے میں تدریسی سلسل جاری تھا، دھماکے کے نتیجے میں شہید و زخمی ہونے والوں میں بڑی تعداد بچوں کی ہے۔

پولیس، سیکیورٹی فورسز اور ریسکیو ٹیمیں دھماکے کے مقام پر پہنچ چکی ہیں جو امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔

ریسکیو 1122 کے حکام کے مطابق زخمی ہونے والے متعدد بچوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

لیڈی ریڈنگ اسپتال کے حکام کے مطابق اسپتال میں 5 لاشیں لائی گئی ہیں جاں بحق ہونے والے افراد کی عمریں 20 سے 30 سال کے درمیان ہیں۔

لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور کے حکام نے 70 زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے کی بھی تصدیق کی ہے جن میں سے 40 بچے ہیں۔

2 زخمی خیبرٹیچنگ اسپتال اور 2 حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کیے گئے ہیں۔

لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور کے ترجمان کے مطابق شہید افراد میں کوئی بچہ شامل نہیں ہے، 5 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے، شہید افرادکی عمریں 30 سال سے زائد ہیں۔

پشاور پولیس کے مطابق دھماکا ٹائم بم کے ذریعے کیا گیا جبکہ دھماکا خیز مواد بیگ میں رکھ کر مدرسے لایا گیا تھا۔

آئی جی خیبر پختون خوا ثناء اللّٰہ عباسی نے دھماکے میں 4 افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی سے متعلق عمومی تھریٹ الرٹ تھا، دھماکے کی نوعیت کے بارے میں ابھی تفتیش جاری ہے۔

پولیس حکام کے مطابق واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق دھماکا آئی ای ڈی کا ہے، جس کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔

سی سی پی او پشاور محمد علی گنڈا پور کے مطابق دھماکا مسجد کے مرکزی ہال میں ہوا، بارودی مواد 5 سے 6 کلو وزنی تھا۔

سی سی پی او پشاور کا مزید کہنا ہے کہ مدرسے سے متعلق کوئی تھریٹ نہیں تھی، واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

ایک عینی شاہد کے مطابق مدرسے میں دوسرا پیریڈ شروع ہونے والا تھا کہ اچانک دھماکا ہوا، دھماکے کے وقت 1 ہزار سے 12 سو افراد مدرسے میں موجود تھے۔
یہ خبر روزنامہ جنگ آن لائن ایڈیشن میں مورخہ 27 اکتوبر2020 کو شائع ہوئی