Author Topic: عصرجدید میں سائنس ٹیکنالوجی کی ترقی کے پس منظر میں قدرتی آفات سے بچنے کے لیے پی  (Read 1338 times)

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

عصرجدید میں سائنس ٹیکنالوجی کی ترقی کے پس منظر میں قدرتی آفات سے بچنے کے لیے پیشگی اطلاعاتی نظام ضروری ہے،
   
کراچی (اسٹاف رپورٹر) عصرجدید میں سائنس ٹیکنالوجی کی ترقی کے پس منظر میں قدرتی آفات ، ہنگامی حالات مختلف کرائسز اور چینلجز سے عہدہ برا ہونے کے لیے پیشگی اطلاعاتی نظام کا میکنیزم ہونا ضروری ہے۔ خطے کے ممالک میں ایسے قومی ادارے تشکیل دیے جائیں جہاں تربیت یافتہ افراد اور ٹیکنالوجی بھی دستیاب ہوں۔2005 کے زلزلے کی ہولناک تباہی، انسانی تباہ کاری، بنگلہ دیش کے طوفان بادوباراں اور سونامی کی دل خراش تباہی جس نے ساری انسانیت کو دھلا کر رکھ دیا۔ اس امر کے متقاضی ہیں کہ قومی علاقائی ، سارک اور بین الاقوامی اداروں کے درمیان مربوط اشتراک بلا تخصیص ہونا چاہئے۔ اس تناظر میں پیشگی ہنگامی اقدامات کا نظام جدید دور میں خصوصی اہمیت کا حامل مضمون بنتا جارہا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس جدید طرز فکر کو علمی، صحافتی اور عمومی ماحول میں موٴثر اور مستحکم انداز میں ہم آہنگ کیا جائے۔ یہ بات شیخ الجامعہ ڈاکٹر پیرزادہ قاسم، فاؤنڈیشن برائے پرامن باہمی بقاء سری لنکا کے ڈاکٹر کمارو پاسنگھے، رچرڈ اسبیک، پروفیسر جو بوک، ڈاکٹر عبدالمتین خان، وزارت خارجہ اسلام آباد، ڈیوڈ نیہام، ڈاکٹر مونس احمر، فرحان صدیقی اور نوشین وصی نے جامعہ کراچی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات اور ھنس زائیڈل فاؤنڈیشن کے تعاون سے منعقدہ دو روزہ ورکشاپ پیشگی ہنگامی اقدامات کا نظام برائے ہنگامی حالات علاقائی تعاون و تنازع کے تناظر میں اس کا کردار کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس گوئٹے انسٹی ٹیوٹ میں ہوا۔ ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی نے کہا کہ ترقی پذیراورسارک سے منسلک ممالک خطے کے حالات واقعات اور مشکلات کے تناظر میں مربوط لائحہ عمل اختیار کریں تاکہ انسانیت کو درپیش نامعلوم خطرات و خدشات کا شکار نہ ہونے دیا جائے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ جدید سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی کے ذریعہ پیش رفت کی جانی چاہئے۔ ڈیزاسٹر منیجمنٹ ، کرائسز، منیجمنٹ کے مضامین کو فنی طور پر اختیار کرنا اور پڑھایا جانا چاہئے۔ سری لنکا سے آئے ہوئے ڈاکٹر کمارو باسنگھے نے کہا کہ پیشگی ہنگامی اطلاعاتی نظام موجود وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے ذریعے سے مختلف قدرتی آفات اور انسانی طور پر پیدا کردہ حالات سے خوبی نبرد آزما ہوا جاسکتا ہے۔ ڈاکٹر مونس احمر، شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے صدر اور ورکشاپ کے ڈائریکٹر نے کہا کہ کسی بھی شعبہ میں علم کی ترقی جدید خیالات اور انسان کی ذہنی صلاحیتیں ہی حقیقی طور پر انسانی ترقی اور تہذیبی معراج کا باعث بنتی ہیں۔ امریکا سے آئے ہوئے اس کالر ڈاکٹر جو بوک نے کہا کہ انسانی ذہن دنیا کے کسی کمپیوٹرسے زیادہ باصلاحیت اور متنوع قسم کا شعور رکھتا ہے۔ لہٰذا پیشگی پیش بندی ہنگامی اطلاعاتی نظام کو استعمال کرتے ہوئے معلومات کا انتہائی غیر جانبدارانہ تبادلہ اور تجزیہ کیا جائے۔
      شکریہ جنگ
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"