Author Topic: khana farhang iran  (Read 10301 times)

Offline Haji Hasan

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 725
  • My Points +4/-1
  • Gender: Male
khana farhang iran
« on: December 04, 2007, 06:55:41 PM »
khana farhang Iran lahore

Iran farhang khana in various cities of Pakistan Islamic Republic of Iran has earned. It provides various information about senior centers Pakistanis as well as many cultural and training programs are run.
There are different classes of these centers in the Persian painting, calligraphy and computer-related courses are also noted. The courses are built in low-cost but high quality. That women and men who are interested in learning Persian language Painting and Calligraphy from or be interested in these centers can provide training opportunities.
Iranian lexicon House, Islamabad, Rawalpindi, Lahore and Karachi are established.

خانہ فرہنگ ایران
خانہ فرہنگ ایران اسلامی جمہوریہ ایران نے پاکستان کے مختلف شہروں میں قائم کررکھے ہیں ۔ یہ سنٹرز پاکستانیوں کو ایران کے بارے میں مختلف معلومات  فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بہت سے ثقافتی اور تربیتی پروگرام بھی چلاتے ہیں ۔
ان سنٹرز میں فارسی زبان کی مختلف کلاسیں ہوتی ہیں اس کے علاوہ  مصوری ،خطاطی اور کمپیوٹر کے متعلق کورسز بھی کروائے جاتے ہیں ۔ یہ کورسز بڑے معیاری لیکن کم اخراجات میں کروائے جاتے ہیں ۔ ایسے خواتین و حضرات جو فارسی زبان سیکھنے کے خواہش مند ہوں یا مصوری اور خطاطی سے دلچسپی  رکھتے ہوں انہیں ان سنٹرز سے تربیت کے اچھے مواقع مل سکتے ہیں ۔
خانہ فرہنگ ایرانی،اسلام آباد ،راولپنڈی لاہور اور کراچی میں قائم ہیں ۔

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study


جامعہ کراچی کے شعبہ فارسی (دانشگاہ) اور خانہ فرہنگ ایران کے اشتراک سے سیمینار

سندھ کی تہذیب و ثقافت پر فارسی کے گہرے اثرات ہیں، سیمینار

   
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جامعہ کراچی کے شعبہ فارسی (دانشگاہ) اور خانہ فرہنگ ایران کے اشتراک سے آرٹس آرڈیٹوریم میں سیمینار ہوا، جس میں مقررین نے کہا ہے کہ پاک و ہند، افغانستان اور ملحقہ خطے میں فارسی زبان و ادب تہذیب و ثقافت نے بڑے گہرے اثرات مرتب کئے ہیں، سرزمین سندھ کی تہذیب پر فارسی زبان اور ایرانی تہذیب و ثقافت کی اثر آفرینی کے دلکش اور خوبصورت نقش دونوں اقوام کی زبان، ادب اور ثقافت کے مشترکہ وراثت و مماثلت کی لازوال تاریخ رکھتے ہیں، سندھ میں سومرو، کلہوڑو، تالپر ادوار میں اور صوفیائے کرام کی بدولت سندھ بلکہ پورے ہندوستان اور متصل ممالک جن میں افغانستان، ترکمانستان اور دوسری ریاستیں بھی شامل ہیں، وہاں تاریخ و تہذیب کے تذکرے فارسی زبان میں ملتے ہیں، مقررین میں قونصل جنرل ایران مسعود محمد زمانی، وائس چانسلر ڈاکٹر پیر زادہ قاسم رضا، ڈاکٹر محمد مہدی توسلی ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ ایران، ڈاکٹر نبی بخش بلوچ، پروفیسر ڈاکٹر ریحان افسر، پروفیسر ساجد تفہیمی، پروفیسر اکرم شاہ، ڈاکٹر اسلم فرخی، ڈاکٹر انعام الحق کوثر اور دیگر نے خطاب کیا، مقررین نے مزید کہا کہ ماضی بعید میں سندھ اپنے جغرافیائی اور تاریخی حوالے سے نہایت متمدن اور مہذب معاشرے، تہذیب و ثقافت کا امین رہا ہے، یہاں فارسی زبان میں بڑے بڑے شاہ کار تخلیق ہوئے جب کہ ایران کی متعدد جامعات میں اردو کے مراکز اور شعبہ جات قائم ہورہے ہیں، دانش گاہ تہران کے شعبہ اردو میں اس وقت 80 طالب علم زیر تعلیم ہیں۔

شکریہ جنگ