Author Topic: پنجاب حكومت كی بھرتی پالیسی  (Read 4758 times)

Offline Haji Hasan

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 725
  • My Points +4/-1
  • Gender: Male
پنجاب حكومت كی بھرتی پالیسی
« on: December 04, 2007, 06:52:08 PM »
چند سال قبل پنجاب حكومت نے بھرتی كا ایك نیا طریقہ كار متعارف كروایا جو درج ذیل ہے۔

١۔   مال پولیس ،جیل خانہ جات،خوراك ،محنت ،ایكسائز،امداد باہمی آبپاشی اور انجینئرنگ كے متعلقہ شعبوں اور پنجاب سول سیكرٹریٹ میں بنیادی سكیل گیارہ سے پندرہ تك آسامیاں پنجاب پبلك سروس كمیشن كے ذریعے پر كی جائیں گی۔

٢۔   باقی ماندہ سكیل ٦ سے ٥١ تك كی آسامیاں بلحاظ كیڈر صوبائی ،ڈویژنل،ضلعی اور مركز كی محكمانہ سلیكشن كمیٹیوں كے مطابق پر كی جائیں گی اور یہ قائم كردہ كمیٹیاں مندرجہ ذیل اشخاص پر مشتمل ہوں گی۔

﴿الف﴾   افسر مجاز برائے تعیناتی اس كمیٹی كا چیئرمین ہوگا جس میں متعلقہ محكمہ كے دو افسران اس كمیٹی كے اركان ہوں گے اور ان اركان كی نامزدگی متعلقہ محكمہ وزیر كریں گے ۔

﴿ب﴾   مذكورہ بھرتی كمیٹیاں حسب ذیل معروضی معیار كے مطابق اپنی سفارشات مرتب كریں گی۔

تعلیمی معیار ٠٨ نمبر      تجربہ ٠١ نمبر

سپورٹس ٥نمبر      غیر نصابی سرگرمیاں    ٥ نمبر

٣۔   ضلعی تحصیل یا مركز ﴿تھانہ ﴾كی سطح پر آسامیاں پر كرنے كے لیے طریق كار درج ذیل ہوگا۔

﴿الف﴾   محكمانہ بھرتی كمیٹی امیدواروں كی فہرست معیار كے مطابق بلحاظ میرٹ تیار كرے گی۔

﴿ب﴾   محكمانہ بھرتی كمیٹی كی سفارشات متعلقہ ضلعی مشاورتی بورڈ كے سامنے پیش كی جائیں گی جو اس بات كی تشفی كرے گا كہ آیا یہ سفارشات معیار كے مطابق ہیں

٤۔   سكیل ٦ سے ٥١ تك كی آسامیاں جو ڈویژنل ،علاقائی سركل كے كیڈر میں شامل ہیں اور پبلك سروس كمیشن كے دائرہ اختیار میں نہیں متعلقہ محكمانہ بھرتی كمیٹی پیرا ٢ میں دیے گئے سفارشات كی روشنی میں افسر مجاز تعیناتی كے احكامات جاری كرے گا۔

٥۔ ﴿الف﴾   ان تقرریوں كے بارے میں موصول ہونے والی شكایات كی چھان بین متعلقہ محكمے كے وزیر كریں گے ۔

سكیل ١ سے ٥ تك كی آسامیاں ضلع ،تحصیل اور مركز میں واقع بنیادی سكیل ١ سے ٥ كی سفارشات مرتب كرتے وقت متعلقہ كمیٹی اس بات كو ملحوظ خاطر ركھے گی كہ مقامی علاقہ سكونت پذیر امیدواروں كو ہی ترجیح دی جائے ۔

﴿ب﴾   متعلقہ سكیل ٥ كی ایسی آسامیاں جن كے لیے متعلقہ قوانین پر ایك خاص درجہ كی قابلیت مطلوب ہو مثلاً جونئیر كلرك وغیرہ یا جسمانی خصوصیات لازم ہوں مثلاً قد سینے كی پیمائش كی سفارشات مرتب كرتے وقت محكمانہ سلیكشن كمیٹی میرٹ كے اصول مد نظر ركھے۔

﴿ج﴾   محكمانہ سلیكشن كمیٹی كی سفارشات ضلعی مشاورتی بورڈ كو پیش كی جائیں گی۔

﴿د﴾   صوبائی سطح پر بشمول سول سیكرٹریٹ كی آسامیاں سوائے ان آسامیوں كے جو پبلك سروس كمیشن كے دائرہ اختیار میں شامل ہیں باقی آسامیوں كو محكمانہ سلیكشن كمیٹیوں كے ذریعے بھرتی كے اس نظام كے تحت پر كیا جائے ۔

٦۔   مندرجہ ذیل امور كا خصوصی خیال ركھا جاے گا۔

١۔   قوانین اور ضوابط پر معین مدت صرف دو سال كی رعایت دی جائے گی۔یہ رعایت بھرتی پر پابندی كی وجہ سے رہ گئی ہے۔

٢۔   ہر كیڈر پر خالی آسامیوں كا ١ فیصد معذور افراد كے لیے مخصوص ہوگا ۔

٣۔   ہر كیڈر پر ٥ فیصد آسامیاں یتیموں اور بے سہارا امیدواروں كے لیے مختص كی گئی ہیں ۔

٤۔   حتی الوسع ایڈہاك تقرریاں نہیں كی جائیں گی البتہ ناگزیر حالات میں ایسی تعیناتی وزیر اعلیٰ كی پیشگی منظور ی سے كی جائے گی۔

٥۔   تحصیل اور مركز كیڈر كی آسامیوں كے لیے امیدواروں كو شناختی كارڈ اور سكونتی سرٹیفكیٹ پیش كرنا ہوگا ۔

٦۔   تمام آسامیوں كی ذرائع ابلاغ كے ذریعے تشہیر كی جائے گی۔

٧۔   اگر مقامی یا قریبی علاقوں سے تربیت یافتہ اساتذہ كا نہ مل سكیں گے تو ایسی صورت میں غیر تربیت یافتہ مقامی اساتذہ كا تقرر كیا جاسكے گا ۔

٨۔   خود مختار ادارے ،كارپوریشنیں بھی بھرتی كے سلسلے میں میرٹ پالسیی پر عمل پیرا ہوںگی۔