Author Topic: 12 سالہ پاکستانی بچے نے کتاب لکھ دی  (Read 321 times)

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

12 سالہ پاکستانی بچے نے کتاب لکھ دی
پشاور: شمالی وزیرستان کے قبائلی ضلع میرانشاہ سے تعلق رکھنے والے ساتویں جماعت کے نوعمر بلاول لطیف داور کی’پختون ہیروز‘ کے عنوان سے پہلی کتاب منظر عام پر آگئی۔

 نوعمر مصنف نے اپنی کتاب میں سیاسی ، تعلیمی اور ادب کے میدان میں اپنی قوم کیلئے خدمات انجام دینے والے پختون ہیروز کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

کوہاٹ کے آرمی پبلک اسکول میں زیر تعلیم 12 سالہ بلاول کا کہنا ہے کہ اسکول کے ہاسٹل میں ماحول نے انہیں کھیلوں اور کلاس اسائنمنٹس کے علاوہ صحت مندانہ سرگرمیوں میں بھی حصہ لینے کی ترغیب دی اور وہ ہاسٹل میں کتابیں پڑھتے رہتے۔

بلاول نے کہا کہ عالمی وبا کے دوران اسکول بند ہونے کے باعث اُن کی لکھنے پڑھنے کی صلاحیتوں کو نکھرنے کا موقع ملا اور ایسے میں انہوں نے پختون ہیروز خراج تحسین پیش کرنے کیلئے کتاب لکھنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ تحقیق، والدین ، مصنفین اور اساتذہ کی رہنمائی میں یہ کتاب لکھی اور اس نتیجے پر پہنچا کہ دنیا کے ہر شعبے میں عظیم پختون ہیروز موجود ہیں جنہوں نے اپنی صلاحیتوں کو بہتر انداز میں استعمال کیا۔

نوعمر بلاول نے اپنے ساتھیوں کو پیغام دیا کہ وہ بھی عالمی وبا کے دوران اپنا قیمتی وقت ضائع نہ کریں بلکہ اپنی پوشیدہ صلاحیتوں کو سامنے لانے کیلئے محنت کریں۔

بلاول نے اپنی کتاب کے حوالے سے بتایا کہ  70 صفحات پر مشتمل یہ کتاب متعدد مشہور و معروف پختون شخصیات کے بارے میں ہے، جن میں بادشاہ ، فوج کے جرنیل اور صوفی شاعر شامل ہیں۔

انہوں نے اپنی کتاب کا آغاز افغان بادشاہ احمد شاہ درانی، شیر شاہ سوری اور ابراہیم لودھی کے ساتھ آغاز کیا اور  اس فہرست کو بڑھاتے ہوئے علی کُلی خان خٹک، کرنال شیر خان، حمزہ بابا کو شامل کیا اور کتاب کا اختتام باچا خان پر کیا۔

نوعمر نوجوان نے اپنے اگلے پروجیکٹ کےحوالے سے بتایا کہ انہوں بلوچستان کی سرزمین اور لوگوں سے متعلق ایک کتاب پر کام شروع کردیا ہے۔

بلاول نے یہ بھی بتایا کہ کتاب کو عالمی وبا کے باعث لگے لاک ڈاؤن کے دوران سامنے لانے کا مقصد نوجوان طالب علموں کو یہ پیغام دینا ہے کہ وہ بھی گھر میں رہتے ہوئے بہترین وقت گزاری کیلئے مثبت سرگرمیاں اپنائیں اور لکھنے پڑھنے پر توجہ دیں۔
 
حوالہ: یہ خبر روزنامہ جنگ پشاور کی ویب سائٹ پر مورخہ 16 جولائی 2020 کو شائع ہوئی
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"