PakStudy :Yours Study Matters

Education News / Students Organisation => Students Organisation In Pakistan => Topic started by: AKBAR on August 20, 2020, 08:51:16 PM

Title: بی ایس او کے سابق رہنما سینیٹر میر حاصل بزنجو کراچی میں انتقال کرگئے
Post by: AKBAR on August 20, 2020, 08:51:16 PM
Former Baloch Students Organization leader Senator Mir Hasil Bizenjo passed away in Karachi

بی ایس او  کے سابق رہنما سینیٹر میر حاصل بزنجو کراچی میں انتقال کرگئے
کوئٹہ:نیشنل پارٹی کے سربراہ اور سینئر سیاستدان سینیٹر میر حاصل بزنجو کراچی میں انتقال کرگئے۔
حاصل بزنجو پھیپھڑوں کے سرطان میں مبتلا تھے اور کراچی کے ہسپتال میں زیر علاج تھے۔
ابتدائی تعلیم:
میر حاصل بزنجونے 1958ءمیں ضلع خضدار کی تحصیل نال میں بلوچستان کے سابق گورنر میرغوث بخش بزنجو کے گھر میں آنکھ کھولی۔
ابتدائی تعلیم مڈل ہائی اسکول نال سے حاصل کی۔ جب ان کے والد کو بلوچستان کا گورنر مقرر کیا گیا،
 1977ءمیں میٹرک کرنے کے بعد 1979ءمیں گورنمنٹ کالج کوئٹہ سے انٹر کیا ۔
80 ءکی دہائی میں جامعہ کراچی سے آنرز کرنے کے بعد فلسفے میں ماسٹرز کی سند حاصل کی۔
طلبہ سیاست:
حاصل بزنجو نے 70ءکی دہائی میں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے پلیٹ فارم سے سیاست کا آغاز کیا۔1972ءمیں بی ایس او نال زون کے صدر اوربعدمیں تنظیم کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری منتخب ہوئے۔
1987ءمیں بی ایس او اور بی ایس او عوامی کے اتحاد کے خلاف تنظیم سے علیحدگی اختیار کی۔ حاصل بزنجو جامعہ کراچی میں اسلامی جمعیت طلبہ کے خلاف تشکیل دیے جانے والے قوم پرست اور ترقی پسند طلباءکے اتحاد یونائیٹڈ اسٹوڈنٹس موومنٹ کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں ۔
1985ء تحریک بحالی جمہوریت (ایم آر ڈی ) میں متحرک رہے۔ 1988ءمیں پاکستان نیشنل پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور نال سے انتخابات میں حصہ لیا ۔
1989ءمیں والد کی وفات کے بعد پاکستان نیشنل پارٹی کی سرگرمیو ں میں زیادہ فعال ہو گئے جس کی قیادت ان کے بڑے بھائی میر بیزن بزنجو نے سنبھالی۔
 بیزن بزنجو 1990ءکے عام انتخابات قومی اسمبلی کی دو نشستوں پر کامیاب ہوئے بعد ازاں ایک نشست چھوڑ دی جس پر حاصل بزنجو نے انتخاب لڑا اور پہلی دفعہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔1996ءمیں حاصل بزنجو پاکستان نیشنل پارٹی کے صدر منتخب ہوئے ۔1997ءکے عام انتخابات میں وہ دوسری بار قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔
جنرل پرویز مشرف کے دور میں حکومت کے خلاف تقریر کرنے کی پاداش میں انہیں کچھ عرصہ قید بھی کاٹنی پڑی۔
 2002ءمیں ان کی پارٹی اور بلوچ نیشنل موومنٹ کا الحاق ہوا اور نیشنل پارٹی کی بنیاد رکھی گئی جس کے چیف آرگنائزر ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ اور ڈپٹی آرگنائزر حاصل بزنجو منتخب ہوئے۔
پارٹی کے پہلے کنونشن میں جنرل سیکرٹری اور دوسرے کنونشن میں سینئر نائب صدر منتخب ہوئے۔2009ءمیں بلوچستان سے سینیٹر منتخب ہوئے ۔
ان کی جماعت نیشنل پارٹی نے آل پارٹیز ڈیموکریٹک موومنٹ کے پلیٹ فارم سے فروری2008ءکے انتخابات کا بائیکاٹ کیا۔