Author Topic: ڈاؤ یونیورسٹی، کورونا وائرس میں مقامی طور پر ہونیوالی تبدیلیوں کا پتہ لگا لیا  (Read 775 times)

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

ڈاؤ یونیورسٹی، کورونا وائرس میں مقامی طور پر ہونیوالی تبدیلیوں کا پتہ لگا لیا
کراچی : ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی کی سربراہی میں کام کرنے والی ریسرچ ٹیم نے نوول کورونا وائرس دوہزار انیس میں مقامی طور پر ہونے والی تبدیلیوں کا پتہ لگالیا ہے۔ ماہرین کا کہناہے وائرس میں مقامی حالات کے باعث جینیاتی تبدیلیاں ہوئی ہیں اور یہ عمل ابھی جاری ہے جینیاتی تبدیلیوں کا سلسلہ ترتیب معلوم ہونے سے کورونا کی تشخیص ،علاج اور ویکیسن کی تیاری میں مدد ملے گی اس لحاظ سے مقامی طور پر پھیلنے والے وائرس کے جینیوم سیکوینس کا پتہ لگا نا ایک اہم پیش رفت سمجھی جارہی ہے۔ڈاؤ یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق کورونا وائرس کے جینیوم سیکوینس کا سلسلہ ترتیب معلوم کرنے کےلیےمقامی طور پر کورونا سے متاثر ہونے والے پندرہ سالہ لڑکے سے وائرس لے کراس کا تجزیہ کیا گیا ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ وائرس کا سلسلہ ترتیب معلوم کرنا انتہائی اہم پیش رفت ہے جس سے ویکسین بنانے اور علاج میں بڑی مدد ملے گی تاہم یہ ریسرچ کا ابتدائی مگر بہت اہم مرحلہ ہے ابھی

تحقیق کے کئی مراحل باقی ہیں واضح رہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی لیب ملک کی اولین لیب ہے جہاں کرونا وائرس کےلیے پی سی آر ٹیسٹ متعارف کرایا گیا، وائرس کے نمونے اس کا آر این اے علیحدہ کیا گیا اور پی سی آر کے ذریعے وائرس کی موجودگی کا پتہ چلایا گیا یہ وائرس مقامی طور پر پندرہ سالہ لڑکے میں منتقل ہوا سلسلہ ترتیب سے معلوم ہوتا ہے کہ اس وائرس کی جینیاتی ترتیب ووہان وائرس سے معمولی مختلف ہے اور اس میں کچھ جینیاتی تبدیلیاں عمل میں آئی ہیں۔ مزید برآں یہ بھی واضح رہے کہ یہ ایک ابتدائی تحقیق کا کیس ہے جبکہ ڈاؤ یونیورسٹی کے ماہرین کی ٹیم ان تما م نمونوں کے تجزیے میں مصروف ہے جو دوسرے ممالک سے پاکستان منتقل ہوئے اور یہ ریسرچ ابھی جاری ہے ۔
حو الہ: یہ خبر روزنامہ جنگ کراچی ایڈیشن مورخہ  02 اپریل 2020ء کو شائع ہوئی
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"