Author Topic: کمز اور کڈز سے تدریسی اور تحقیقی سہولیات میسر آئیں گی، ڈاکٹر ضیاء الحق  (Read 306 times)

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female
کمز اور کڈز سے تدریسی اور تحقیقی سہولیات میسر آئیں گی، ڈاکٹر ضیاء الحق
پشاور : خیبر میڈیکل یو نیو رسٹی (کے ایم یو)پشاور کے وائس چا نسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیا ء الحق نے کہا ہے کہ کے ایم یو انسٹی ٹیوٹ ا ٓف میڈیکل سائنسز(کمز)اور کے ایم یو انسٹی ٹیوٹ آف ڈینٹل سائنسز(کڈز)کوہاٹ کو ملک کے مایہ ناز طبی ادارے بنانے کی لئے کوئی دقیقہ فرو گذاشت نہیں کیا جائے گا، دونوں اداروں کی نئی عمارت کی تعمیر سے نشستوں کی تعداد میں اضافے کی راہ ہموار ہوجائے گی جبکہ تدریسی ،تحقیقی سہولیات کےعلاوہ طلباء وطالبات اور بیچلر سٹاف کو ہاسٹلز اورریفریشمنٹ کی سہو لیات بھی میسر آئیں گی۔ وہ کمز،کڈز، کے ڈی اے ہسپتال، ایل ایم ایچ ہسپتال کوہاٹ اور کمز اور کڈز کی زیر تعمیر عمارت کے دورے کے موقع پر بات چیت کر رہے تھے،
 رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم ٖگنڈاپور، ڈائریکٹر فنانس وسیم ریا ض، ڈائریکٹر کوالٹی انہانسمنٹ سیل ڈاکٹر آ سیہ بخاری، ڈائریکٹر نرسنگ ڈاکٹر دلدار محمد، ڈائریکٹر پیرامیڈیکل سائنسز ڈاکٹر محمد جسیم خان، ڈپٹی ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی امجد حسین ، کمز کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر لعل محمداور کڈز کے پرنسپل ڈاکٹر صدیق اسلم بھی موجود تھے۔ پروفیسر ڈاکٹر ضیا ء الحق نے کہا کہ کمز اور کڈز صوبائی حکومت اور کے ایم یو کی جانب سے جنوبی اضلاع کے عوام کیلئے تحفہ ہیں جس سے اگر ایک طرف طلباء، طالبات کو معیاری طبی تعلیم کے مواقع دستیاب ہورہے ہیں تو دسری جانب روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات بھی مل رہی ہیں، دونوں اداروں کو ملک کے معیاری طبی اداروں کی صف میں شامل کرنا ہدف ہے ،
 وہ دن دور نہیں جب ان اداروں کا شمار ملک کے صف اول کے طبی تعلیمی اداروں میں ہوگا۔ انہو ں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے مالی تعاون سے 120کنال رقبے پر زیر تعمیر کالجوں کی تکمیل سے بہتر تعلیم و تحقیق کی نئی راہیں کھلیں گی اور نشستوں میں اضافے کے امکانات بھی پیدا ہوں گے۔ پروفیسر ڈاکٹر ضیا ء الحق نے کہا کہ کے ایم یو نے اگلے تعلیمی سال سے کوہاٹ میں فزیو تھراپی، نرسنگ اور پیرا میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے علاقے کے نوجوانوں کو ان دونوں شعبوں میں اعلیٰ تعلیم اور روزگار کے مواقع دستیاب ہوں گے۔
 انہوں نے توقع ظاہر کی کہ صوبائی حکومت کے ایم یو کی سر پرستی جاری رکھے گی اور کمز اور کڈز کے زیر تعمیر منصوبوں کی تکمیل کے لئے درکار60کروڑ روپے کا بجٹ ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی۔واضح رہے کہ کمز اور کڈز کی زیر تعمیر عمارتوں کا80فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور بقایا 20فیصد فنڈز کی کمی کی وجہ سے التواء کا شکار ہے۔
حوالہ: یہ خبر روزنامہ جنگ پشاور کی ویب سائٹ پر مورخہ 27 اگست 2020 کو شائع ہوئی
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"