Peshawar Handicrafts and Business Center closed, hundreds of employees unemployed پشاور دستکاری اور بزنس سنٹر بند ، سینکڑوں ملازمین بےروزگار
ایمپلائز یونین سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ کے صدر صاحبزادہ نسیم خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کے قول فعل میں تضاد ہے
وزیر اعظم عمران خان بے روزگاری کو ختم کرنے کیلئے نوجوانوں کو قرضے اور ٹکنیکل اداروں کا قیام عمل میں لارہے ہیں
اور دوسری طرف صوبائی حکومت بیوروکریسی کے ایماء پر سمال انڈسٹریز ڈولپمنٹ بورڈ پاور کے زیر اانتظام یکم جولائی سے وہ منصوبہ ایک بار پھر بند کرارہی ہے
جس کا براہ راست تعلق عورتوں کی بھلائی اور ترقی ہے آج یکم جولائی سے ان 21دستکاری اور 3بزنس سنٹروں کو بند کیا جا رہا ہے
جہاں ہنر سیکھائے جاتے ہیں جو افسوس ناک ہے پشاور پریس کلب میں ایمپلائز یونین سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ کے صدر صاحبزادہ نسیم نے بے روزگار ہونیوالے ملازمین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا
کہ ہنر سکھانے والے منصوبہ کو بند کیا جا رہا ہے جس سے خواتین بے روزگار ہو جائے گی انہوں نے کہا کہ خواتین کی ترقی کیلئے یہ منصوبہ 1985سے وقت فوقتا چلا آرہا ہے
تاہم ان ملازمین کو مستقل کرنے کے بجائے عارضی بنیادوں پر اس منصوبے کو چلایا جا رہا تھا بہتر ہوتا کہ حکومت فنڈز مخٹص کر کے اس کو مستقل بنیادوں پر چلاتے جبکہ فنڈز موجود بھی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر فندز نہیں تو حکومت مالی خسارے پر چل رہی ہے تو پھر وزراء پروٹوکول اور دفاتر کے اخراجات پر ماہانہ کروڑوں روپے کدھر سے خرچ کررہے ہیں ۔