جامعہ کراچی میں وادی مہران کے سماء پریڈ پر سندھی کانفرنس نومبر میں ہوگی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم نے کہا ہے کہ وادی مہران کے ”سماء پیریڈ“ پر سندھی کانفرنس نومبر میں منعقد ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ وادی مہران کی تہذیب وثقافت ہماری تاریخ کا سنہرا باب ہے، خصوصیت سے اس خطہ کے چھ حکمرانوں کا دور ”عہد زریں“ سے تعبیر کیا جاسکتا ہے جامعہ کراچی کا شعبہ سندھی اپنے محدود سائل کے باوجود سندھ کی تاریخ وتہذیب کے گم گشتہ اوراق یکجا کرنے میں اپنا قومی کردارادا کررہا ہے چنانچہ سومرہ عہد1050-1351 ، سماء عہد1351-1521 ،ارغون، ترکھان اور مغل دور 1521-1718 ، کلہوڑا دور 1718-1782 ، تالپوروں کا عہد1782-1843 اور برطانوی سامراج کا دور حکومت 1843-1947۔ ان تمام ادوار میں کسی نہ کسی شعبہ حیات میں عہد ساز تاریخ رقم کی ہے۔ان ادوار کے حکمرانوں کے کارہائے نمایاں کو ضبط تحریر میں لاتے ہوئے موجودہ عہد کے ممتاز اسکالر، مورخین، ماہرین تعلیم و لسانیات اور ماہرین آثار قدیمہ کے تحقیقی، تاریخی اور ادبی رشحات قلمی اور مقالات کے ذریعہ نئی نسل کو وادی مہران کی عظیم تاریخ وتہذیب سے روشناس کرانا اپنا فرض منصبی سمجھتے ہیں۔ ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضاصدیقی نے کہا کہ جامعہ کراچی اول سے ہی اس بات کی کوشاں ہے کہ سندھی زبان اور سندھ کی ثقافت اور تہذیب پر متعدد ضخیم جلدوں پر مشتمل مستند تاریخ کی تدوین ممکن بنائی جائے اسی تناظر میں منصوبہ بندی کے ساتھ وہ سندھی کانفرنس، سیمینارتواتر سے منعقد کرارہی ہے چنانچہ سال گذشتہ سومرہ دور حکومت (1050-1351) پر پہلی کانفرنس منعقد ہوچکی جس میں سندھ کے اسکالرز نے نہ صرف اس میں شرکت کی بلکہ مقالات بھی پیش کئے چنانچہ قومی اخبارات اور اسکالرز نے اس سلسلے کو سندھ ،سندھی زبان اور تہذیب کے فروغ کے لئے وقت کی اہم ضرورت قرار دیا جبکہ سندھ ”ماضی، حال، مستقبل“ کے عنوان سے پروفیسر محمد سلیم میمن ایک انٹرنیشنل کانفرنس جامعہ کراچی اور سندھ یونیورسٹی کے تعاون سے منعقد کرچکے ہیں۔ اس سال ماہ نومبرمیں ”سماء پیریڈ“ (Samma Period 1351-1521) پر کانفرنس کا انعقاد تجویز کیاگیا ہے۔ چیئرپرسن سندھی شعبو پروفیسر ڈاکٹر خورشید عباسی اس کی روح رواں ہیں ہوں گی۔
شکریہ جنگ
.........