Author Topic: تربیت اور ماحول  (Read 9266 times)

Offline Haji Hasan

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 725
  • My Points +4/-1
  • Gender: Male
تربیت اور ماحول
« on: November 14, 2007, 07:57:16 PM »
تربیت اور ماحول

كہتے ہیں كہ بچے كا ذہھن كورے كاغذ كی طرح خالی ہوتا ہے ۔جس طرح خالی كاغذ پر آپ جو چاہیں تحریر كرسكتے ہیں اسی طرح تعلیم و تربیت اور ماحول كے ذریعے بچے كو جس سانچے میں چاہیں ڈھال لیں ۔آگے چل كر انسان پر ابتدائی تعلیم و تربیت یا ماحول كے علاوہ بے شمار دیگر عوامل اثر انداز ہوتے ہیں ۔
مثلا ایك بچہ جو بہترین ماحول میں اعلیٰ تعلیم حاصل كرتا ہے اور اس كے تربیت بھی بہت عمدگی كے ساتھ كی جاتی ہے ،قانون كا احترام ،اخلاقی اور معاشرتی اقدار كا احترام اس كی گھٹی میں شامل ہوتا ہے۔لیكن جب اس كے ساتھ كوئی زیادتی كی جاتی ہے تو وہ اپنی تمام تر اچھائیوں كو بھلا انتقام اور تشدد كی راہ پر چلاجاتا ہے ۔

بہرحال یہاں علم نفسیات كی تشریح مقصود نہیں بلكہ اس حصے میں ہمارا مقصد صرف یہ ہے كہ ان نفسیاتی اصول و ضوابط سے آپ كو روشناس كروایا جائے جن كی مدد سے آپ اپنی شخصیت كو معاشی اور معاشرتی طور پر بہتر بناسكتے ہیں ۔

لہذا اس ابتدائی تعارف كے بعد ہم صرف انہی ضروری چیزوں كا ذكر كریں گے جو آپ كے لیے براہ راست فائدہ مند ہیں ۔ان كی علمی حیثیت یا پس منظر كے بارے میں تفصیلی بحث سے اجتناب كرتے ہوئے صرف اور صرف ان كے عملی پہلوئوں ہی كو پیش كیا جائے گا چونكہ ان اصول و ضوابط پر عمل پیرا ہوكر لاكھوں انسان اپنی زندگیوں میں خوشگوار تبدیلی پیدا كرچكے ہیں ۔

لہذا یہ كتنی اچھی بات ہے كہ ہمیں یہ موقع مل رہا ہے كہ ہم ان تجربات سے فائد ہ اٹھائیں جن پر دوسرے نے اپنی زندگیاں صرف كیں ۔آپ كو صرف یہ فیصلہ كرنا ہے كہ آیا آپ خوش و خرم اور ہر اعتبار سے كامیاب و كامران زندگی گزارنے كے خواہش مند ہیں یا نہیں ۔ہمیں معلوم ہے كہ آپ كا جواب یہیں ہوگا كہ كون سا بیوقوف ہے جو ایسا نہیں چاہے گا

لیكن یاد ركھیں كہ محض چاہنے سے كچھ نہیں ہوتا اس كے لیے قربانی دینا پڑتی ہے اور اپنی باقاعدہ منتشر اور بے مقصد زندگی كو اس محنت كے ساتھ ایك مخصوص سانچے میں ڈھالنا ہوگا جس طرح ایك ماہر تعمیرات اینٹوں پتھروں ،ریت سریے اور سیمنٹ وغیرہ كو ایك مخصوص سانچے میں ڈھال كر ایك خوبصورت عمارت تعمیر كرتا ہے ۔كیا آپ اپنی شخصیت خوبصورت سانچے میں ڈھالنے كے لئے اس ماہر تعمیرات كی طرح محنت و مشقت كرنے كا حوصلہ ركھتے ہیں ؟

اگر آپ كا جواب پوری سچائی كے ساتھ ہاں میں تو بسم اللہ كیجئے اور اپنی شخصیت كی خوبصورت تعمیر كا آغاز كیجئے اور اس تعمیر كو اسی انداز میں شروع كیجئے جس انداز میں ایك ماہر تعمیرات عمارت كی تعمیر كے لیے كام كا آغاز كرتا ہے ۔

یہاں تعمیر شخصیت كے دو پہلو ہیں،او ل یہ كہ والدین جو اپنے بچے كو بہتر مستقبل دینے كے لیے اس كی شخصیت كی تعمیر خوبصورت انداز میں كرنے كے خواہش مند ہیں ۔دوم وہ خواتین و حضرات جو خود اپنی شخصیت كو نئے سرے سے اس طرح تعمیر كرنے كے خواہش مند ہیں كہ ان كی شخصیت میں دلكشی ،جاذبیت اور انفرادیت ایسے انداز میں پیدا ہو كہ وہ معاشرے میں ہر اعتبار سے بہتر مقام حاصل كرسكیں ۔