Author Topic: کراچی یونیورسٹی کے استاد پر طالب علم کے تشدد پراساتذۃ کا احتجاج  (Read 510 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study

کراچی یونیورسٹی کے استاد پر طالب علم کے تشدد پراساتذۃ کا احتجاج

جامعہ کراچی کے استاد پر آئی بی اے کے طالب علم کے تشدد کے واقعے کے بعد  جامعہ کراچی کے اساتذہ اور آئی بی اے انتظامیہ کے مابین تلخیاں بڑھ گئی ہیں۔

یہ واقعہ ہفتے کو جامعہ کراچی کی حدود میں آئی بی اے مین کیمپس کے باہر پیش آیا تھا جس میں معمولی تلخ کلامی کے بعد آئی بی اے کے ایک طالب علم نے جامعہ کراچی کے شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن کے استاد مصطفی حیدر پر تشدد کیا۔

انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کی جانب سے اس واقعے کے خلاف یونیورسٹی کے سیمسٹر امتحانات کا بائیکاٹ کیا گیا اور پرچہ ملتوی ہوگیا جس کے بعد اساتذہ آئی بی اے کراچی کے باہر بازو پر سیاہ پٹیاں باندھے احتجاج کے لیے جمع ہوگئے۔اساتذہ کے ہاتھوں میں بینرز پر اس واقعے اور آئی بی اے انتظامیہ کے خلاف نعرے درج تھے۔

اس موقعے پر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے صدر پروفیسر شاہ علی القدر  ، رکن سینڈیکیٹ پروفیسر ایس ایم طحہ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

اساتذہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اس واقعہ کو دو روز گزر چکے ہیں تاہم اب تک آئی بی اے کی جان  سے اس سلسلے میں ذمے داروں کے خلاف کسی قسم کی کارروائی سامنے نہیں آسکی ہے۔

اساتذہ نے کہا کہ جامعہ کراچی میں بیک وقت دو سیکیورٹی سسٹم چلائے جارہے ہیں۔ ایک جامعہ کراچی کا اپنا سیکیورٹی سسٹم جبکہ دوسرا آئی بی اے کا سسٹم ہے جس سے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ اساتذہ نے مطالبہ کیا کہ ایک کیمپس میں صرف جامعہ کراچی کا سیکیورٹی سسٹم چلایا جائے اور آئی بی اے کی جانب سے سیکیورٹی سسٹم ختم کیا جائے۔

بعض اساتذہ نے اپنی تقریر میں یہ نشاندہی کی کہ جب آئی بی اے کو جامعہ کراچی سے علیحدہ خود مختار حیثیت دی گئی تھی اس وقت آئی بی اے کے پاس اتنی اراضی نہیں تھی جتنی اب ہے۔ آئی بی اے کا کرکٹ اسٹیڈیم جامعہ کراچی کی اراضی پر قبضہ کرکے بنایا گیا ہے۔

علاوہ ازیں “ایکسپریس” نے اس سلسلے میں آئی بی اے کے ترجمان حارث توحید سے رابطہ کرکے طالب علم کے خلاف کسی تادیبی کارروائی سے متعلق پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ طالب علم کی شناخت ہوگئی ہے ہم کچھ دیر میں پوری کارروائی سے ذرائع ابلاغ کو آگاہ کریں گے تاہم کافی دیر گزرنے پر بھی آئی بی اے کی جانب  سے کوئی اعلامیہ موصول نہیں ہوا۔

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
آئی بی اے نے استاد پر تشدد کے خلاف کمیٹی بنادی
کراچی: انجمن اساتذہ کی جانب سے پیر کو جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مصطفیٰ حیدر پر آئی بی اے کےطلباء و گارڈز کے تشدد کے خلاف احتجاج کے بعد آئی بی اے کراچی نے واقع کی مذمت کرتے ہوئے
 ملوث طلبہ اور سیکورٹی گارڈز کے خلاف انظباتی کمیٹی بنانے اور جامعہ کے سینئر پروفیسر کو اس میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ آئی بی اے کی جانب سے اس طرح کے واقعات کو روک کے لئے سخت اقدامات کیے گئے ہیں اور وہ کسی بھی ایسے عمل کو برداشت نہیں کریں گے جس سے ادارہ بدنامی کا باعث ہو بنے۔
 دریں اثناجامعہ کراچی کے ممتاز فارغ التحصیل طلبہ کی انجمن یونی کیرئینز(انٹرنیشنل) کے صدر پروفیسر اعجاز احمد فاروقی نے جامعہ کراچی کے شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مصطفیٰ حیدر پر تشدد اور ان کی تضحیک کی پروزر الفاظ میں مذمت کی اور اس طرح کے واقعات کے آئندہ تدارک کے لئے جامع حکمتِ عملی پر زور دیا۔