Author Topic: لاہور طلباء تنظیموں کے تنازع پر اجلاس کے گھر پر فائزنگ  (Read 996 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
لاہور طلباء تنظیموں کے تنازع پر اجلاس کے گھر پر فائزنگ
لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن میں جماعتِ اسلامی کے رہنما حافظ سلمان کے گھر پر فائرنگ ہوئی ہے۔
جماعت اسلامی کے ترجمان کے مطابق نامعلوم موٹر سائیکل سوار حافظ سلمان کے گھر پر فائرنگ کرنے کے بعد فرار ہوگئے
ترجمان جماعت اسلامی کا مزید کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،
جب کہ فائرنگ کے وقت حافظ سلمان کے گھر پر طلباء تنظیموں کے تنازع پر اجلاس ہو رہا تھا۔
یہ خبر روزنامہ جنگ، اے پی پی ، دنیا اخبار میں 29 جون ، 2019 کو شائع ہوئی

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
صوبائی دارالحکومت لاہور میں جماعت اسلامی کے رہنما پر فائرنگ

صوبائی دارالحکومت لاہور میں جماعت اسلامی کے رہنما کے گھر پر فائرنگ ہوئی ہے تا ہم جماعت اسلامی کے رہنما محفوظ رہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور کے علاقہ اقبال ٹاون میں جماعت اسلامی کے رہنما حافظ سلمان بٹ کی رہائشگاہ پر فائرنگ ہوئی ہے، نا معلوم موٹر سائیکل سواروں نے جماعت اسلامی کے رہنما کی رہائشگاہ پر فائرنگ کی، تا ہم حافظ سلمان بٹ محفوظ رہے، فائرنگ کے وقت حافظ سلمان بٹ کی رہائشگاہ پر پنجاب یونیورسٹی میں طلبا کے مابین ہونے والے تصادم پر اجلاس ہو رہا تھا.

جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف نے جماعت اسلامی کے رہنما پر فائرنگ کے واقعہ کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ حافظ سلمان بٹ نے واقعہ کیخلاف تھانہ گلشن اقبال میں درخواست جمع کروا دی ہے۔

واضح رہے کہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں واقع پنجاب یونیورسٹی میں دو روز قبل دو طلبا تنظیموں کے مابین تصادم ہوا تھا جس کے نتیجے میں پانچ طلبا زخمی ہو گئے تھے.طلبا میں تصادم ہوسٹل نمبر 18 میں ہوا تھا.

پنجاب یونیورسٹی کی انتظامیہ نے طلبا کے جھگڑے کے بعد 12 طلبا کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا ، یونیورسٹی کے چیف سیکیورٹی آفیسر محمد عبید کی مدعیت میں دائر ہونے والے مقدمہ کے مطابق طلباء کے درمیان ہاسٹل نمبر اٹھارہ میں تصادم کیا گیا اور اس دوران طلباء زخمی ہوئے جب کہ اس سے قبل ہیلے کالج میں گارڈز کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔پنجاب یونیورسٹی کی انتظامیہ نے یونیورسٹی کے طلبا ملک عاقب، احتشام، نبیل، وقاص، عدنان، محمود درانی، مظہر، باچا محمد، احمد بہادر اور شرجیل کے خلاف مقدمہ درج کروایا اور طلبا کو معطل کر کے ان کے کلاسز میں آنے پر پابندی لگا دی تھی.