سوئیڈش کالج: دو طلبہ تنظیموں میں تصادم 5طلبہ اور 2صحافی زخمی
کراچی( اسٹاف رپورٹر) سوئیڈش کالج میں دو طلبہ تنظیموں میں تصادم کے بعد 5 طلبہ اور دو صحافی گولیاں لگنے سے زخمی ہوگئے۔ سی سی پی او نے ایس ایچ او قائد آباد کو معطل کر دیا۔ تفصیلات کے مطاق سوئیڈش کالج قائد آباد میں اتوار کو ” انٹری ٹیسٹ“ ہو رہا تھا اسی دوران مسلح افراد آئے اور ٹیسٹ میں اپنے لوگوں کو نقل کرانے لگے جس پر وہاں موجود طلبہ نے اعتراض کیا۔ اس کے بعد دونوں جانب سے طلبہ میں تصادم شروع ہوگیا،ڈنڈے برسائے گئے اور پتھراؤ کیا گیا اور اسکے بعد فائرنگ شروع ہوگئی جس سے حسن عماد، محمد ارشاد، معاذ، مختار اور حارث زخمی ہوگئے جبکہ نجی ٹی وی کے کیمرہ مین فرحان سومرو اور رپورٹر اسامہ جو کوریج کیلئے آئے تھے وہ بھی فائرنگ کی زد میں آکر زخمی ہوگئے۔ عینی شاہدین کے مطابق پولیس اہلکاروں نے تصادم کو روکنے کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا، اساتذہ اور طلبہ کو مسلح افراد کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ زخمیوں کو فوری طور پر جناح اسپتال لایا گیا جہاں طلبہ کی بڑی تعداد وہاں پہنچ گئی۔ صوبائی وزیر شازیہ مری ، جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، سابق رکن سندھ اسمبلی نصر اللہ شجیع، اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم حماد اور دیگر کارکن وہاں پہنچ گئے۔ صوبائی وزیر شازیہ مری نے جناح اسپتال کے ڈاکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ زخمی صحافیوں کی بھرپور مدد اور دیکھ بھال کریں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ صحافیوں کو زخمی کرنے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے گورنمنٹ سوئیڈش پولی ٹیکنک انسٹیٹیوٹ قائد آباد لانڈھی میں طالبعلموں کے درمیان ہونیوالے تصادم کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسکا سخت نوٹس لیا ہے ۔انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے ضروری اقدامات کریں، انہوں نے واقعے کے متعلق آئی جی پولیس سندھ سے رپورٹ بھی طلب کی ہے اور ہدایت کی ہے کہ مجرموں کو جلد گرفتار کرکے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ سید قائم علی شاہ نے واقعے میں زخمی ہونے والے صحافیوں اور دیگر افراد کی جلد صحتیابی کی بھی دعا کی ہے۔اسکے علاوہ صوبائی وزیر اطلاعات شازیہ مری نے زخمی ہونے والے نجی ٹی وی کے رپورٹر اسامہ اور کیمرہ مین فرحان سومرو کی عیادت کیلئے جناح اسپتال کا دورہ کیا اور وہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ کی پوری دیانتداری سے تحقیقات کرائی جائیں گی اور غفلت برتنے والے پولیس اہلکاروں کو معطل کیا جائیگا ۔دریں اثناء کراچی پریس کلب کے صدر نجیب احمد نے صحافیوں کو زخمی کرنے کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ اس واقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔
شکریہ جنگ