Author Topic: NLC نیشنل لاجسٹك سیل  (Read 2421 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
NLC نیشنل لاجسٹك سیل
« on: October 08, 2008, 06:51:19 PM »

       

NLC  نیشنل لاجسٹك سیل

16 اگست 1978  كو جب یہ ادارہ قائم كیا گیا تو اس وقت یہ محسوس كیا گیا تھا كہ پاكستان بیرونی ممالك سے جو ٢٢ لاكھ ٹن گندم منگوا رہا ہے۔ اسے جلد از جلد كراچی میں جہازوں سے اتار كر كیسے اندرون ملك پہنچایا جائے۔ كیونكہ كراچی كی بندرگاہ كی حالت جو اس وقت تھی ۔ اس كے پیش نظر یہ ممكن نہیں تھا كہ گندم كی اتنی بڑی مقدار كو وقت پر وہاں سے اٹھا كر ملك كے باقی حصوں مین پہنچایا جا سكتا۔ چنانچہ اس مقصد كے لئے كوارٹر ماسٹر جنرل جناب جنرل سعید قادر صاحب كی خدمات حاصل كی گئیں۔ اور انہوں نے اس چیلنج كو قبول كرتے ہوئے بڑے حوصلے كے ساتھ اس ادارے كو منظم كیا۔ 1978 میں این۔ایل۔سی كے پاس ٦٩٨گاڑیاں تھیں۔ بڑھتی ہوئی ضروریات كے پیش نظر ان میں بھی اضافہ كرنا پڑا۔ چنانچہ اس وقت اس كے پاس ٨٣٧١ گاڑیاں ہیں جن میں ١٥٤١ ٹرك اور ٧٨٢ بوزرز BOWSRES شامل ہیں۔ ٹرك ٥ئ٨ تا ٠٤ ٹن وزن جب كہ بوزرز ٠٠٠٧٢ تا ٠٠٠٨٢ لیٹر وزن ایك جگہ سے دوسری جگہ لے جا سكتا ہے۔

این ۔ایل۔سی كو ٢٨٩١ئ میں افغان مہاجرین كو صوبہ سرحد اور صوبہ بلوچستان میں غذائی اشیائ پہنچانے كا فریضہ سونپا گیا۔ اس مقصد كے لیے بیرونی ممالك نے 600 گاڑیاں عطیہ كے طور پر دی تھیں۔

٢٨۔٣٨٩١ میں این۔ایل۔سی نے كراچی اور گوجرانوالہ میں ڈرائیونگ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ قائم كیے۔ ان میں 1000ڈرائیوروں كو سالانہ تربیت دینے كے انتظامات موجود ہیں۔ گوجرانوالہ میں اس نے ٹائروں كی مرمت كا پلانٹ بھی لگایا ہے۔ یہ پلانٹ جدید مشینری سے لیس ہے۔ اس میں ہر مہینے ٠٠٥١ ٹائر مرمت ہوتے ہیں۔

این۔ایل۔سی نے قومی سطح پر كمپیوٹر سسٹم رائج كرنے كا انتظام كیا ہے۔ اس نے ملك كے مختلف علاقوں میں سڑكیں بھی تعمیر كی ہیں۔

این۔ایل۔سی نے غلہ كو ذخیرہ كر نے كے لئے چیچہ وطنی، خیرپور ، كوئٹہ اور فیصل آباد میں گودام تعمیر كیے ہیں۔ ان میں ٤٥٥٣١١ ٹن غلہ ذخیرہ كرنے كی گنجائش موجود ہے۔ اسے زرعی كام بھی سونپے گئے ہیں۔ اور اس نے متھل ہیلہ میں لائیو سٹاك فارم بنایا ہے۔ صنعتی مقاصد كے لئے راولپنڈی كے نزدیك سہالہ میں ٢ ١ ٤١ ایكڑ رقبہ بھی خریدا ہے۔

این۔ایل۔سی نے چھوٹے كاشتكاروں كو كرائے پر مشینری فراہم كرنے كا بھی انتظام كیا ہے اور اس ضمن میں ایگرو رنٹیئل سروسز قائم كی ہے۔

اس نے كپاس كے كیڑے مارنے كے لیے سندھ كے ایك لاكھ ایكڑ اور پنجاب كے 20ہزار ایكڑ رقبے پر سپرے كا كام انجام دیا ہے۔