Author Topic: قراقرا ہائی وے  (Read 2294 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
قراقرا ہائی وے
« on: October 08, 2008, 06:54:24 PM »


قراقرا ہائی وے

آرمی انجینئرز كی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت كی ایك زندہ اور قابل فخر مثال قراقرم ہائی وے ہے۔ یہ شاہراہ جس كی لمبائی ٢٣٨ كلومیٹرز سے زیادہ ہے۔

سنگلاخ پہاڑوں اور دشوار گذار راستوں میں انسانی عظمت كی زندہ مثال بھی ہے اور پاك چین دوستی جو بلاشبہ صدیوں پر محیط كہی جا سكتی ہے۔ كی ایك اچھی اور روشن حقیقت بھی۔ اس سڑك كو جس كا دوسرا نام شاہراہ ریشم ہے۔ اور جسے پاك چائنا فرینڈ شپ ہائی وے ﴿شاہراہ دوستی﴾ بھی كہا جاتا ہے۔ كا افتتاح صدر ضیائ الحق نے ٨٧٩١ ئ میں كیا تھا۔ پاكستان كے شمال مشرقی پہاڑی علاقے جن سے یہ سڑك گزرتی ہے۔ مغرب میں افغانستان، شمال میںچین اور لداخ اور مقبوضہ كشمیر ان كے مشرق شمال مشرق میں ایسے علاقے ہیں جہاں تك عام افراد كی رسائی مشكل ہی نہیں بلكہ ناممكن بھی كہی جا سكتی ہے۔ یہ علاقے جن میں دنیا كی چند بلند ترین پہاڑی چوٹیاں اور قدرت كا بے نظیر حسن پایا جاتا ہے۔ شروع سے پس ماندہ رہے ہیں۔ قیام پاكستان كے بعد حكومت نے ان علاقوں كی ترقی كی طرف توجہ دی اور مختلف اوقات میں مختلف منصوبے شروع كئے گئے۔

پہلے یہ روڈ جس كا نام انڈس ویلی روڈ ركھا گیا كو چیلاس تك تعمیر كرنے كا پروگرام تھا تاہم ٦٦٩١ ئ میں حكومت نے یہ فیصلہ كیا كہ مذكورہ سڑك كو پاك چین سرحد تك تعمیر كیا جائے اور یوں اب یہ سڑك پاك چین سرحد پر واقع آخری سرحدی مقام درہٕ خنجراب تك جاتی ہے۔ یہ ایك مشكل كام تھا جسے آرمی انجینئرز نے بڑی جرإت سے قبول اور پورا كیا۔ ٢٣٨ كلومیٹرز یا ٠٠٥ میل سے زیادہ لمبی سڑك ایبٹ آباد كے نزدیك حویلیاں كے مقام سے شروع ہوتی ہے۔ اور یہ پاكستان كے چند ایسے علاقے جہاں رسائی كسی حد تك ناممكن نہیں تو مشكل ضرور ہے میں سے گزرتی ہے جن میں كوہستان، گلگت، بلتستان، ہنزہ اور نگر جیسی شاداب وادیاں شامل ہیں ۔ اس سڑك كی تعمیر سے ان علاقوں كی نہ صرف ترقی كا راستہ كھلا ہے بلكہ دونوں ملكوں كے درمیان تجارت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ راولپنڈی سے چند وہ مقامات كے فاصلے جو اس سڑك پر واقع ہیں درج ذیل ہیں۔

١۔   حویلیاں۔      ١٠١ كلومیٹرز

٢۔   تھا كوٹ۔      ٧٣٢ كلومیٹرز

٣۔   بیشم۔      ٥٦٢ كلومیٹرز    

٤۔    پیشن۔      ٢٠٣ كلومیٹرز

٥۔    چیلاس۔       ٩٧٤ كلومیٹرز   

٦۔    گلگت۔       ٨١٦ كلومیٹرز

٧۔   ہیلے كش۔       ٧٢٧ كلومیٹرز    

٨۔    پاسو۔      ٢٦٧ كلومیٹرز

٩۔   خنجراب ۔       ٣٨٨ كلومیٹرز