Author Topic: سرکاری یونیورسٹیوں کی خود مختاری ختم کرنے کا منصوبہ پھر شروع  (Read 293 times)

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

سرکاری یونیورسٹیوں کی خود مختاری ختم کرنے کا منصوبہ پھر شروع
گلبرگ : سرکاری یونیورسٹیوں کی خود مختاری سبوتاژ کرنے کا منصوبہ پھر شروع، یونیورسٹییز ترمیمی ایکٹ کے مسودے پر خفیہ میٹنگ کا انعقاد، وائس چانسلرز کے بجائے وزیر ہائیر ایجوکیشن کو یونیورسٹیوں کی سنڈیکیٹ کا چیئرمین مقرر کرنے کی تجویز ہے، پنجاب کی تمام سرکاری یونیورسٹیوں کیلئے یکساں قانون نافذ کرنے کیلئے ایکٹ کا نیا مسودہ تیار کرنے کاانکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق محکمہ ہائیر ایجوکیشن کی جانب فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن کی گورنر پنجاب سے ہونے والے تحریری معاہدے کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے،  محکمہ ہائیر ایجوکیشن اور محکمہ قانون کے آفیسرز کی یونیورسٹیز ترمیمی ایکٹ کے مسودے پر خفیہ میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں ترمیمی مسودے سے متنازعہ شقوں کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ سنڈیکیٹ کا چیئرمین وزیر ہائیر ایجوکیشن کو تعینات کرنے کی نئی شق شامل کی جارہی ہے، ترمیمی ایکٹ سے ریٹائرڈ ججز اور بیوروکریٹس کی تعیناتی کی شقوں کو حذف کیا جا رہا ہے،وائس چانسلرز کو سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن اور چیئرمین سنڈیکیٹ کے ماتحت کرنے کی نئی شقیں شامل کی جا رہی ہیں، وزیر ہائیر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں کی ہدایت پر یونیورسٹیز ایکٹ کا نیا مسودہ تیار کیا جا رہا ہے۔

 ذرائع  کا کہنا ہےکہ محکمہ قانون میں اس حوالے سے اہم میٹنگ ہوئی۔ وائس چانسلر کی مدت ملازمت چار سال سے کم کر کے تین سال کرنے کی شق بھی شامل ہوگی،گورنر پنجاب، وزیر ہائیر ایجوکیشن نے اساتذہ کی مشاورت کے بغیر فپوآسا کے عہدیداران سے ترمیمی ایکٹ نہ لانے پر معاہدہ کیا تھا۔
حوالہ: یہ خبر روزنامہ سٹی 42 کی ویب سائٹ پر مورخہ 25 ستمبر 2020 کو شائع ہوئی
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"