Author Topic: پنجاب یونیورسٹی میں تشدد کرنے والے طلبہ کمیٹی کے سامنے پیش  (Read 914 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
پنجاب یونیورسٹی میں تشدد کرنے والے طلبہ کمیٹی کے سامنے پیش
لاہور : پنجاب یونیورسٹی میں طالبہ کے شوہر پر تشدد کرنے والے اسلامی جمعیت طلبہ کے دوکارکن اور معطل سکیورٹی گارڈ واقعے کی تحقیقاتی کمیٹی کے روبرو پیش ہوئے ۔
کمیٹی واقعے سے متعلق تمام افراد کے بیانات کا جائزہ لے رہی ہے۔
تشدد کرنیوالے اسلامی جمعیت طلبا کے دونوں کارکن مظہر اورعثمان ، 10 روز کیلئے معطل کیا جانیوالا سکیورٹی گارڈ جاوید کمیٹی کے روپرو اپنے بیانات دے رہے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق اسلامی جمعیت طلبا کے تشدد سے متعلق واقعے کی تفصیلات جاننے کیلئے جامعہ کے شعبہ تاریخ اورپولیٹیکل سائنس کے سربراہان سے بھی پوچھ گچھ کی گئی ۔
بیانات کا جائزہ لینے کے بعد کمیٹی طالب علموں اور گارڈ کے خلاف مزید تادیبی کارروائی عمل میں لائے گی۔

ایک اور طالب علم پر تشدد کی نئی ویڈیو

دوسری طرف پنجاب یونیورسٹی میں طالب علم پر تشدد کی ایک اور وڈیو سامنے آ گئی ۔
طالب علم ذیشان نےاسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنوں پرتشدد کاالزام لگایا۔
ذیشان نے بتایا کہ اسے ہیلے کالج آف کامرس کےسامنےتشدد کا نشانہ بنایا گیا اس کی کلاس روم میں جمعیت کے ایک کارکن اسلم رانجھا سےان بن ہوئی تھی ۔
طالب علم نے کہا کہ اسلم رانجھا نے ساتھیوں کو بلوا کر تشدد کا نشانہ بنایا،
تشدد کا واقعہ 2 ہفتے قبل پیش آیا تھا،واقعے سے متعلق دو ہفتے پہلے یونی ورسٹی کے چیف سیکیورٹی آفیسر کو درخواست دی تھی ۔
رجسٹرارپنجاب یونیورسٹی پروفیسرخالد خان نے تشدد کے واقعہ سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔
رجسٹرار یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ ذیشان نامی ایک طالب علم کو یونیورسٹی سے نکال چکے ہیں،
اگر یہ وہی طالب علم ہواتواسکے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جس طالب علم کویونیورسٹی سےنکالاگیا ہووہ یونیورسٹی میں داخل نہیں ہوسکتا۔

حوالہ: یہ خبر روزنامہ جنگ آن لائن ایڈیشن میں مورخہ26 اکتبوبر 2018 کو شائع ہوئی