امیگریشن قوانین پاسپورٹ كیا ہے؟ پاسپورٹ ایكٹ
ویزا كیا ہے؟ چند اصطلاحات
اٹلی ITALY از بكستان Uzbekistan امریكہ USA
گرین كارڈ كا حصول
انڈونیشیا INDONESIA اومان OMAN
ایران IRAN ایل سواڈور EL SALVADOR
ایوری كوسٹ IVORY COAST آذر بائیجان Azerbaijan
آسٹریا AUSTRIA آسٹریلیا AUSTRALIA
آئس لینڈ iceland برما Burma
برطانیہ UNITED KINGDOM BRITAIN برازیل Belize
برونائی بلغاریہ
بنگلہ دیش بوسنیا ہرزیگونیا
بلجیم پرتگال
پولینڈ تائیوان
تاجكستان تركی
تركمانستان تھائی لینڈ
تیونس جاپان
جرمنی جمیكا، ویسٹ انڈیز
چین دوبئی
ڈنمارك روس
سپین سری لنكا
سنگاپور سوئٹزرلینڈ
سعودی عرب سویڈن
صومالیہ فرانس
فلپائن فن لینڈ
كرغیستان كویت
كوریا﴿جنوبی﴾ شمالی كوریا
كولمبیا كینیڈا
قازقستان قبرص
لكسمبرگ لبنان
مالٹا ماریشیش
متحدہ عرب امارات مراكش یا مراكو
مصر ملائشیا
ناروے نیپال
نیوزی لینڈ نیدر لینڈ / ہالینڈ
ہندوستان ہاوٕنڈرس
ہنگری ہانگ كانگ
یونان ایك نظر
اس كتاب كا مطالعہ ان افراد كے لیے اشد ضروری ہے جو بیرون ملك جانے كے خواہش مند ہیں۔
ان كا مقصد كچھ بھی ہو۔ حصول زر رشتے داروں سے ملاقات۔ كاروبا، تعلیم ، میڈیكل چیك اپ ، سیر و سیاحت ، خرید و فروخت غرض ہر قسم كے ویزے كے لیے معلومات كی ضرورت
ہوتی ہے۔
اسی طرح جس ملك میں آپ جانا چاہتے ہیں وہاں كی جغرافیائی معلومات ، جنرل معلومات ، ویزاكے سلسلہ میں كاغذات كی درست تیاری۔ انٹرویو كے طریقہ كار كا علم ہو گا
تو آپ بہتر انداز اعتماد سے متعلقہ افسران كا سامنا كر سكیں گے ۔ بروقت اور درست جوابات كی وجہ سے ویزا حاصل كرنے سے كوئی آپ كو روك نہیں سكتا۔
آج كے دور میں دنیا اس قدر مختصر اور اتنی قریب آ گئی ہے كہ محسوس ہوتا ہے جیسے ایك ہی شہر كے مختلف محلے اور گلیا ںہوں۔ خاص طور پر ان لوگوں كے لیے جن كا دن اسلام آباد۔ دوپہر لندن ، سہ پہر جرمنی شام كینیڈا یا امریكہ میں ہوتی ہے۔ اور اكثر ایسے ہوتے ہیں جن كے لیے دنیا وسیع ہونے كے باوجود محدود ہے۔ ان الفاظ میں كہ جہاں تھے وہیں كے وہیں ہیں۔ وہاں سے كہیں جا نہیں سكتے۔ خواہش تو ہے مگر اس كو پورا كرنا ان كے بس كی بات نہیں۔كبھی وہ وقت تھا كہ ایك ملك كے لوگ دوسرے ملك بغیر روك ، ركاوٹ كے با آسانی آ جا سكتے تھے۔ جیسے جیسے دنیا وسیع یا دریافت ہوتی گئی آبادی اور ضرورتیں بڑھتی چلی گئیں بلكہ یہ كہنا غلط نہ ہو گا مہنگائی كا جن جوں جوں بوتل سے نكلتا گیا تو ں توں لوگ اس سے بچنے كے لیے پناہ گاہیں ڈھونڈنے لگے۔ ایك ملك سے دوسرے ملك محنت مزوری كی غرض سے جانے لگے۔ اس نقل انسانی روكنے یا كنٹرول كرنے كے لیے ہر ملك نے كچھ ضابطہ اخلاق تیار كیے اور ان كو امیگریشن قوانین كا نام دیا۔ ہر ایك كے لیے لازم ہوا كہ وہ ضروری كاروائی كے مراحل سے گزرے بغیر بیرون ملك نہیں جا سكتا اور نہ آ سكتا ہے۔
اس كتاب میں ویزا كے حصول، شادی، شہریت كا حصول اور سیاسی پناہ كے حصول میں پیش آنے والے حالات پر تفصیلی بحث كی گئی ہے۔ اسی طرح ایجنٹ حضرات كے طریقہ كار كو بے نقاب كر دیا گیا ہے تاكہ سادہ لوح لوگ ان كے چنگل سے محفوظ رہ سكیں اس كوشش میں كہاں تك كامیابی ہوئی یہ تو قارئین ہی بتا سكتے ہیں۔
اس بدلتے ہوئے جغرافیائی اور سیاسی حالات میں كسی ملك كی تازہ ترین اور درست معلومات یكجا كرنا نہایت مشكل اور صبر آزما ہے۔ اس مشكل ترین كام میں اور كتاب كی تیاری میں جناب امیتاز حسین كاظمی، برادرم طارق محمود، ملك حبیب اﷲ ، سید سعید الحسن خواجہ ، صباح الدین جرنلسٹ ، پروفیسر عنائیت اﷲ اور ملك شمیم ایڈووكیٹ كی مدد اور تعان حاصل رہا ۔ ان تمام احباب كا میں تہہ دل سے مشكور ہوں۔
امید ہے كہ كتاب آپ كی توقعات پر پوری اترے گی۔