Author Topic: لندن اسکولوں کے لڑکے یونیفارم پہن کر ڈکیتی کی وارداتیں کررہے ہیں  (Read 1742 times)

Offline علم دوست

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 1288
  • My Points +2/-1

لندن اسکولوں کے لڑکے یونیفارم پہن کر ڈکیتی کی وارداتیں کررہے ہیں   

لندن( جنگ نیوز) 14 سال تک عمر کے سکولوں کے مسلح بچے اپنے یونیفارم کے اوپر کوئی دوسرا لباس پہن کرکیش وینز کو لوٹ رہے ہیں۔ دی سن کی رپورٹ کے مطابق سکاٹ لینڈ یارڈ نے ایسے ڈکیت بچوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایسی مجرمانہ کارروائیوں کے دوران پولیس کے فلائنگ سکواڈ کی فائرنگ کا نشانہ بن سکتے ہیں۔ پولیس کی جانب سے یہ وارننگ ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب بچوں کو کیش وینز لوٹنے کیلئے بھرتی کرنے کے الزام میں اکیس سالہ علی لوانگا کو جیل کا سامنا ہے۔ ڈیٹکٹوز کا کہنا ہے کہ اس نے بچوں سے ڈکیتیاں ڈلواکر ایک لاکھ پونڈ تک جمع کئے جبکہ بچوں کو لوٹ کے مال میں سے برائے نام حصہ دیا۔ فلائنگ سکاڈ کے سپرنٹنڈنٹ باب کیومنگز کے مطابق ڈکیت بچوں کی جانب سے اگرچہ کبھی آتشیں ہتھیار استعمال نہیں ہوا ، تاہم انہوں نے گارڈز پر جسمانی حملے کئے ہیں۔ حتٰی کہ سکول یونیفارم میں ملبوس یہ بچے کاریں بھی چرا کر لیجاتے ہیں۔ مگر انہوں نے ان بچوں کو متنبہ کیا ہے کہ یہ فلائنگ سکواڈ ہے، اور وہ مسلح پولیس کے سامنے آسکتے ہیں۔ علی لوانگا اور اس کے گروہ کو شمالی لندن میں ایک ڈکیتی میں 3,640ڈالر لوٹنے کے بعد ”سمارٹ واٹر “ کی مدد سے گرفتار کیا گیا تھا۔ کیش بکس پھٹ گیا تھا اور اس میں سے سمارٹ واٹر اچھل کر نکلاتھا ۔ اس محلول کو صرف الٹرا وائلٹ روشنی میں ہی دیکھا جاسکتا ہے۔کیننگ ٹاؤن ، ایسٹ لندن کا رہائشی لوانگا پہلاڈکیت ہے جسے سمارٹ واٹر استعمال کرتے ہوئے عدالتی چارہ جوئی کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ووڈ گرین کراؤن کورٹ اسے مجرم قرار دے چکی ہے ۔لوانگا کے گینگ میں شامل چودہ سے سولہ سال کے دیگر چار لڑکے بھی اعتراف جرم کرچکے ہیں۔ پانچوں مجرمان کو اگلے ماہ سزا سنائی جائے گی۔
  شکریہ جنگ

میں بہت عظیم ہوں جو کہ بہت ہی عظیم علمی کام کررہا ہوں