Author Topic: كیرئیر كی تیاری انٹر میڈیٹ اور گریجوایشن كے بعد  (Read 5980 times)

Offline Haji Hasan

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 725
  • My Points +4/-1
  • Gender: Male


ہمارے ملك میں بہت سے ایسے نوجوان ایسے ہیں جو بی ایس سی تو كرلیتے ہیں لیكن سادہ ایف ایس سی اور بی اے كرنے كے بعد انہیں براہ راست روزگار حاصل كرنے كا موقع نہیں ملتا ۔ایسے نوجوانوں كے لئے ضروری ہے كہ وہ ایك یا دو سال كی ایسی تعلیم و تربیت حاصل كریں جس سے انہیںبہتر كیرئیر بنانے اور اچھا روزگار حاصل كرنے كے مواقع میسر آسكیں ۔

اول تو نوجوانوں كو كالج میں داخل ہونے كے ساتھ ہی اس بات كا تعین كرلینا چاہیئے كہ انہیں كس شعبہ زندگی كو اپنانا ہے۔اس لیے ضروری ہے كہ نوجوان میٹرك كا امتحان دینے كے فوراًبعد یا كالج میں داخلہ لینے كے ساتھ ہی ایسی معلومات جمع كرناشروع كردیں جن كی مدد سے وہ اپنے لیے صیح شعبہ كا انتخاب كرسكیں ۔ایسی معلومات انہیں اپنے اساتذہ ،والدین بڑے بہن بھائیوں ،سینئر طالب علموں اور مختلف كتابوں سے مل سكتی ہے ۔اگر نوجوان اپنے پیشے كا تعین كرنے میں پھر بھی ناكام رہا تو اس حصے میں ایسے نوجوانوں كے لیے ایسی بے شمار معلومات فراہم كی جارہی ہیں جن كی مدد سے وہ انٹرمیڈیٹ یا گریجوایشن كی تعلیم حاصل كرنے كے بعد مزید ایسی تعلیم حاصل كرسكتے ہیں جس كی مدد سے وہ براہ راست كسی شعبہ زندگی میں اپنے كیرئیر كا آغاز كرسكیں ۔ہمیں امید ہے كہ كتاب كا یہ حصہ انٹرمیڈیٹ اور گریجوایشن كرنے والے نوجوانوں كے لیے صیح طور پر رہنما ثابت ہوگا اور وہ آسانی كے ساتھ اپنے لیے اچھے كیرئیر كا انتخاب كرسكیں گے لیكن كسی مخصوص شعبے كی پیشہ ورانہ تربیت حاصل كرنے سے پہلے ضروری ہے كہ نوجوان اپنی ذہنی صلاحیتوں اور رجحانات كا صیح ادراك حاصل كرے تاكہ وہ اپنے لیے صیح پیشے كا انتخاب كرسكے۔مثلاً ایك ایسا نوجوان جو دوسروں كے سامنے اپنا مانی الضمیر آسانی كے ساتھ بیان نہیں كرسكتا اور لوگوں كو اپنی گفتگو اور دلائل سے متاثر كرنے كی اہلیت نہیں ركھتا اور لوگوں كے سامنے كھل كر بات كرنے میں اسے ایك قدرتی جھجك محسوس ہوتی ہے اور وہ اس جھجك كو دور كرنے میں ناكام رہتا ہے اور یہ سمجھتا ہے كہ اس جھجك كو دور كرنا اس كے بس كی بات نہیں تو ایسے نوجوانوں كے لیے وكالت كا پیشہ سود مند ثابت نہیں ہوسكتا

۔اسی طرح وہ نوجان جو مشینوں اور ان كے طریقہ كار یا ٹیكنیكل كوموں میں طبعی رجحان نہیں ركھتے بلكہ اس كی نسبت انہیں شاعری ،مصوری اور موسیقی اچھی لگتی ہے تو ایسے نوجوان انجینرگ كے شعبے میں نہیںچل سكتے ۔گویا ضروری ہے كہ آپ جس شعبے كی بھی پیشہ ورانہ تعلیم حاصل كرنے كے خواہش مند ہیں كم از كم اس شعبے سے آپ كو تھوڑی بہت قدرتی دلچسپی ہونا ضروری ہے ۔ورنہ اگر آپ اپنی محنت و مشقت سے متعلقہ شعبے كی پیشہ ورانہ تربیت مكمل كربھی لیں تو آپ كے لیے ترقی كے امكانات محدور رہیں گے كیونكہ طبعی رجحان نہ ہونے كی وجہ سے آپ اس شعبے میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں كو بروئے كار لانے سے قاصر رہیں گے۔