Author Topic: کوئٹہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف یونیورسٹی اورکالجوں کے طلباء کا احتجاجی مظاہرہ  (Read 1918 times)

Offline معلم

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 2147
  • My Points +0/-0
  • Gender: Female

کوئٹہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف یونیورسٹی اورکالجوں کے  طلباء کا احتجاجی مظاہرہ

صوبائی دارالحکومت میں ٹارگٹ کلنگ یا ہدف بناکر قتل کرنے کے واقعات کے خلاف سو ل سوسائٹی کی تنظیموں اوربعض سیاسی جماعتوں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اس سلسلے میں پیرکویونیورسٹی اورکالجوں کے طلباء نے بھی ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا۔جس کے شرکاء نے امن وامان کی بحالی اور اساتذہ کی ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے بینرز اورپلے کارڈ اٹھارکھے تھے اورحکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔

ریلی کی قیاد ت کرنے والے طالب علم رہنمااحمد جان نے مظاہرے میں شریک سینکڑوں طلباء سے خطاب میں معصوم افراد اور بالخصوص اساتذہ کی ٹارگٹ کلنگ کو صوبے کے خلاف ایک گہری سازش کاحصہ قراردیا ہے۔  اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے باعث صوبے میں کاروبار اور تجارت کو تباہ کردیا گیا اور اب ا ن کے بقول تعلیمی اداروں کو برباد کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا جو کسی صورت برداشت کے قابل نہیں ۔  ان کا کہنا تھا کہ صوبہ سرحد اور قبائلی علاقوں میں مذہبی انتہاء پسندتعلیمی ماحول کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں اور الزام لگایا کہ بلوچستان میں یہ کام قومی آزادی کی آڑ میں نسل پرست انتہا پسند کر رہے ہیں۔

مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر وہ صوبے میں امن و امان بحال اور عوام کی جان و مال کا تحفظ نہیں کرسکتی تو فوری مستعفی ہوجائے۔  یہ کام طلبہ خود حکومت سے زیادہ بہتر طریقے سے انجام دیں گے۔  یاد رہے کہ کوئٹہ میں تشدد کی کارروائیوں کی حالیہ لہر میں ایک ہفتے کے دوران ایک درجن سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں پانچ تعلیمی ماہرین بھی شامل ہیں صوبائی حکومت نے امن و امان کی بحالی کیلئے کوئٹہ شہر کو اس ماہ کے اوائل میں نیم فوجی دستوں کے حوالے کردیا تھا مگر دو ہفتوں کی خاموشی کے بعد ایک مرتبہ پھر پرتشدد کارروائیوں کا سلسلہ شروع ہوا ہے۔

پولیس کے ڈی آئی جی آپریشن شاہد نظام درانی کا کہنا ہے کہ اب تک 80 سے زیادہ ایسے افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن پر ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔
شکریہ واس اف امریکہ