Author Topic: پرائمری کے طلبا کورونا پھیلانے کا سبب بن سکتے ہیں،ماہراطفال  (Read 258 times)

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

پرائمری کے طلبا کورونا پھیلانے کا سبب بن سکتے ہیں،ماہراطفال
 کراچی : پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ دس سال تک کی عمر کے بچوں کی تعداد 11 ہزار 35 ہے جبکہ گیارہ سال سے لے کر بیس سال تک کے بچوں اور ٹین ایجرز کی تعداد چوبیس ہزار 755 ہے ، احتیاطی تدابیر کے بغیر اسکول کھلنے اور چھوٹے بچوں کے آپس میں گھلنے ملنے کے نتیجے میں کورونا وائرس کی دوسری لہر آنے کا خدشہ ہے ، کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں بچے خود تو کم متاثر ہوتے ہیں لیکن وہ وائرس کو اپنے والدین اور دیگر لوگوں میں منتقل کرنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں ، ایسے حالات میں زیادہ بہتر یہی ہے کہ پرائمری کلاسز کے بچوں کو اسکول بھیجنے کے بجائے گھروں میں تعلیم دی جائے۔ ان خیالات کا اظہار معروف ماہر امراض اطفال اور پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن سینٹر کے خازن پروفیسر ڈاکٹر جمیل اختر نے کراچی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسر جمیل اختر کا کہنا تھا کہ بچوں میں کورونا وائرس کی علامات بڑوں کے مقابلے میں نہایت مختلف ہوتی ہیں، بچوں میں کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں نزلہ زکام کی علامات سے لے کر پیٹ کی خرابی اور الٹیوں سمیت ’’کاواساکی ڈیزیز‘‘ تک کی علامات پائی گئی ہیں، ان حالات میں ضرورت اس امر کی ہے کہ بچوں میں کورونا وائرس کی علامات اور ان کے اس مرض سے محفوظ رہنے کے حوالے سے جامع تحقیقات کی جائیں۔ ایک سوال کے جواب میں پروفیسر جمیل اختر کا کہنا تھا کہ اکثر بچے کورونا وائرس سے بغیر علامات کے متاثر ہوتے ہیں اور یہ مرض نادانستگی میں بڑوں کو منتقل کرتے ہیں۔
حوالہ: یہ خبر روزنامہ جنگ کی ویب سائٹ پر مورخہ 27 اکتوبر 2020 کو شائع ہوئی
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"