Author Topic: سکول کتابوں کی خریداری میں گھپلوں کا انکشاف  (Read 289 times)

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

سکول کتابوں کی خریداری میں گھپلوں کا انکشاف
لاہور: پنجاب کے سرکاری سکولوں کیلئے کتابوں کی خریداری میں بڑے  پیمانے پر گھپلوں کا انکشاف، سکولوں کیلئے 3 لاکھ سے زائد کتب کی خریداری کیلئے من پسند چار پبلشرز کی 264 کتابوں کا خلاف ضابطہ انتخاب کر لیا گیا۔

برطانیہ کے امدادی ادارے ڈیفیڈ کی جانب سے حکومت پنجاب کو سرکاری سکولوں کیلئے کتابوں، فرنیچر اور دیگر ضروری اشیاء کی خریداری کیلئے تین ارب روپے کی گرانٹ دی گئی ہے اس گرانٹ کو من پسند پبلشرز کو نوازنے کا انکشاف ہوا ہے۔ سٹی فورٹی ٹو کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق محکمہ سکولز ایجوکیشن نے مڈل اور میٹرک جماعت کے بچوں کیلئے خلاف ضابطہ کتابوں کا انتخاب کیا ہے اور الفیصل پبلشرز کی 96، النفیس پبلشرز کی 67، علم و عرفان پبلشرز کی 61 اور بک ہاؤس کی 41 کتابوں کو قانون کے برعکس منتخب کیا گیا ہے۔

لاہور سمیت ہر ضلع کے چالیس چالیس سکولوں کو کتابوں کی فراہمی کیلئے منتخب کیا گیا ہے جس پر ڈیڑھ ارب روپے سے زائد رقم خرچ کی جا رہی ہے۔ محکمہ سکولز ایجوکیشن کے ذیلی ادارے پی ایم آئی یو نے پبلشرز سے کتابوں کی فہرستیں طلب کرنے کی بجائے من پسند پبلشرز کی کتابوں کا خود انتخاب کر لیا۔ دستاویز کے مطابق ہر ضلع میں آٹھویں اور میڑک جماعت کے بچوں کیلئے 22 ہزار سے زائد ناولز اور افسانوں کی کتابیں خریدی جا رہی ہیں،  فہرست کے مطابق بچوں کیلئے دیوان غالب، آمراو جان، ہند یاترا، پولٹری فارمنگ، شاعری، مہنگی ڈکشنریاں، افسانے،  لوک کہانیاں،  انگریزی ڈراموں کا انتخاب کیا گیا ہے۔

لاہورسمیت ہر ضلع کیلئے 73 لاکھ 21 ہزار روپے کی مالیت سے 8760 انگریزی فکشن اور ناں فکشن کی کتابیں،  58 لاکھ 49 ہزار روپے کی مالیت سے جنرل سائنس کی 3400 کتب، ایک کروڑ روپے کی مالیت سے 9440 جنرل نالج کی کتابیں خریدی جا رہی ہیں جبکہ 96 لاکھ 46 ہزار روپے مالیت کی 16120 اردو فکشن اور ناں فکشن کی کتابیں خریدی جائیں گی۔

محکمہ سکولز پہلے مرحلے میں صوبے کے سولہ اضلاع کیلئے 2 لاکھ 57 ہزار 920 کتب خریدنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے ٹینڈر کھولے جا چکے ہیں۔ برطانیہ کی جانب سے فراہم کی گئی فنڈنگ سے پنجاب کے 36 اضلاع کیلئے 13 لاکھ 57 ہزار سے زائد کتب خریدی جائیں گی۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ سکولز ایجوکیشن نے کروڑوں روپے  مالیت کی کتابوں کی خریداری کیلئے صوبے کے 10 اضلاع میں اشتہارات تک نہیں دیے۔ محکمہ نے پبلشرز کو نوازنے کیلئے آٹھویں و میٹرک جماعت کیلئے پی ایچ ڈی سطح کی انگریزی کی انتہائی مہنگی کتابوں کا انتخاب کیا ہے جبکہ ملک کے نامور پبلشرز کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ النفیس اور  بک ہاوس الفیصل پبلشرز کے ذیلی ادارے ہیں جبکہ سیونتھ سکائی اور لاہور بک سٹی علم و عرفان پبلشرز کے ذیلی ادارے ہیں۔ پبلشرز کی جانب سے خلاف ضابطہ اور ناقص معیار کی کتابیں منتخب کرنے پر وزیر اعلی پنجاب سے گھپلوں پر نوٹس لینے کی اپیل کی گئی ہے۔ وزیر سکولز ایجوکیشن سے مبینہ گھپلوں پر موقف لینے کیلئے متعدد بار رابطہ کیا گیا لیکن ان کی جانب سے کوئی موقف پیش نہیں کیا گیا۔
حوالہ: یہ خبر روزنامہ جنگ لاہورکی ویب سائٹ پر مورخہ 17 جولائی 2020 کو شائع ہوئی
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"