Author Topic: پنجاب میں میڈیکل کالجز میں شفاف انٹری ٹیسٹ کے انتظامات مکمل کر لیے گئے۔  (Read 1772 times)

Offline معلم

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 2147
  • My Points +0/-0
  • Gender: Female

پنجاب میں میڈیکل کالجز میں شفاف انٹری ٹیسٹ کے انتظامات مکمل کر لیے گئے۔

امتحانی مراکز کے دروازے سوا آٹھ بجے سیل کر دیے جائیں گے۔ اس کے بعد کسی بھی امیدوار کو امتحانی مراکز میں دا خل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ امیدوار وں کو امتحانی مراکز میں دا خل ہونے کے لئے یونیورسٹی کی طرف سے خصوصی کارڈ جاری کیے جائیں گے۔ جو امیدوار گھر سے ہی اس کارڈ کو گلے میں پہن کر نکلے گا۔ اور جس امیدوار کے گلے میں کارڈ ہوگا ۔اس ٹریفک والے نہیں روکیں گے۔ ان کو ڈی آئی جی کی طرف سے خصوصی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وائس چانسلر، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز ڈاکٹر ملک حسین مبشر نے جنگ اور جیو کو خصوصی انٹر ویو دیتے ہوئے کہا،
انہوں نے کہا انٹری ٹیسٹ کو پروفیسروں اور ڈاکٹروں کے شکنجے سے بچانے کے لئے کسی بھی میڈیکل کالج میں سینٹر نہیں بنایا گیا۔  بورڈ کے امتحانی سینٹر۔لاہور میں  یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لارنس روڈ لاہور،بہاول پور میں اسلامیہ یونیورسٹی، ملتان میں بہاو الدین ذکریا یونیورسٹی، ڈی جی خان میں بورڈ اف انٹر میڈیٹ کے سینٹر، رحیم یار خان میں شیخ زید سکول، واہ کینٹ میں مشعل ڈگری کالج ،فیصل اباد میں زرعی یونیورسٹی، راولپنڈی میں صدیق پبلک سکول، گورنمنٹ ڈگری کالج ساہیوال پنجاب یونیورسٹی کیمپس گوجرانوالہ، یونیورسٹی اف گجرات اور یونیوسٹی اف سرگودھا میں سینٹر بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا اس انٹری ٹیسٹ میں22000 کے قریب طلبا اور طالبات شریک ہوں گے۔
انہوں نے کہا انٹری ٹیسٹ میں فی طلبا دو سے ڈھائی ہزار روپے خرچ ہوتا ہے۔ مگر وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر مکمل فری کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹری ٹیسٹ میں نقل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ کیونکہ ہر امیدوار کا پرچہ مختلف ہوگا۔ نمبروں کی ترتیب بدلی ہوگی۔ کوئی امیدوار اگر  سوال نمبر دس کا جواب پوچھے گا تو پیچھے والے طلبا کا سوال نمبر دس کوئی اور ہوگا۔ پرچہ نیلے مارکر سے حل کرنا ہوگا۔ کوئی امیدوار پین یا مارکر استعمال نہیں کر سکے گا۔جو امیدوار بک یا موبائل اپنے ساتھ لائے گا۔ اس کے خلاف یو ایم سی کیس بنا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا انٹری ٹیسٹ میں حصہ لینے والے تمام امیدواروں کو سی ڈیز دے دی گئی ہیں۔اس میں پرچہ حل کرنے کی ترکیب بتائی گئی ہے۔
وائس چانسلر نے کہا کہ پرچہ کے اختتام پر ہر طلبا سے دو سوالات پوچھے جائیں گے ،جن کا پرچے سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔ اس میں انٹری ٹیسٹ کیوں ضروری ہیں۔ انٹری ٹیسٹ ہونا چاہیئے یا نہیں۔ کیا آپ موجودہ امتحانی نظام سے مطمئن ہیں؟۔ انہوں نے کہا میں اور میرا سٹاف انٹری ٹیسٹ کو شفاف بنانے کے لئے۔اور پاکستان میں میڈیکل کی تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے جہاد کر رہے ہیں۔اور ہم مشکل چیز کو آسان بنا کر پیش کر رہے ہیں۔
شکریہ جنگ