پی ایچ ڈی کی ڈگری روکنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے
کراچی (25 اکتوبر) جامعہ کراچی کے شعبہ نباتیات کی پی ایچ ڈی اسکالر طالبہ مہوش حمید نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے مطالبہ کیا ہے کہ مجھے انصاف دلاتے ہوئے پی ایچ ڈی کی ڈگری دی جائے اور ڈگری روکنے کے ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔ وہ منگل کو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔ مہوش حمید نے یونیورسٹی سپروائزر اور یونیورسٹی انتظامیہ پر مستقبل تباہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناجائز مقصد اور ضد کو پورا کرنے کیلئے انکا پی ایچ ڈی کا داخلہ منسوخ کر دیا گیا ہے
جبکہ انھوں نے اپنا تحقیقی مقالہ مکمل کرلیا تھا اور تین تحقیقی پرچے بھی عالمی جنرل میں شائع کرالئے تھے۔ نہوں نے کہا کہ وہ انصاف کے حصول کیلئے عدلیہ اور صوبائی محتسب تک گئیں مگر انصاف نہین ملا۔
انہوں نے کہا کہ میری شعبہ کی سپروائزر نے سازش کر کے میرے ڈاکٹریٹ کے عنوان اور تحقیق کو علمی سرقہ کرنے کی غرض سے نہ صرف میرا تعلیمی مستقبل تباہ کیا بلکہ میری ملازمت کی راہ میں بھی رکاوٹ بنیں۔ مہوش حمید نے کہا کہ جب میں نے ایک ریٹائرڈ پروفیسرز کو سپروائزر کے طور پر لیا تو نئی سپر وائزر پر بھی دباوٴ ڈالا گیا اور انہوں نے مجھے اپنی نگرانی میں ڈاکٹریٹ کرانے سے انکار کر دیا مہوش نے کہا کہ وہ انصاف کیلئے گورنر ہاوٴس بھی گئیں مگر انہوں نے بھی معذرت کرلی ۔
شکریہ جنگ