اسلامیہ کالج کراچی کی عمارت خالی کرنے کا حکم‘ ہزاروں طلبہ میں بے چینی
کراچی (اسٹاف رپورٹر) اسلامیہ کالج کے خلاف جاری سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے‘ اسلامک ایجوکیشن ٹرسٹ اور سندھ پروفیسرز لیکچررز ایسوسی ایشن سمیت تمام علم دوست تنظیموں کے ساتھ ملکر اسلامیہ کالج کو بچانے کیلئے بھرپور کوشش کریں گے۔ یہ بات اسلامک ایجوکیشن ٹرسٹ کی بانی ٹرسٹی ممبر ممتاز مذکر نے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ اسلامک ایجوکیشن ٹرسٹ 1958ء میں رجسٹرڈ کرایا گیا تھا اور اس کی ملکیت میں اسلامیہ کالج بلڈنگ کمپلیکس شامل تھی‘ اس کے بانی اراکین میں محمدحسین قریشی اور مسز ممتاز مذکر شامل تھیں‘ ممتاز مذکر‘ مرحوم اے ایم قریشی بانی اسلامیہ کالج بلڈنگ کمپلیکس کی بیٹی ہیں اور وہ سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن‘ سندھ ٹیچرز فورم اور تمام طالب علم تنظیموں کے ساتھ ملکر اس ادارے کو بچانے کی بھرپور کوشش کررہی ہیں۔ یاد رہے کہ سندھ اسلامیہ کالج شہید وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کے دور میں نیشنلائزیشن کے تحت حکومت نے اپنی تحویل میں لے لیا تھا اور اب سندھ ہائی کورٹ نے ایک فیصلہ دیا ہے جس کے نتیجے میں آفیشل اسائنی کراچی قادر بخش عمرانی نے گورنمنٹ اسلامیہ کامرس‘ آرٹس اینڈ سائنس کالج کی عمارت 25 اکتوبر تک خالی کرنے کا نوٹس جاری کردیا ہے جس کے باعث ہزاروں طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے جبکہ حکومت سندھ کے محکمہ تعلیم کی غفلت کے باعث یہ حالات پیدا ہوئے ہیں۔
شکریہ جنگ