Author Topic: ٹنڈو جام :زرعی یو نیورسٹی میں طلبا اور سیکورٹی فورسز میں تصادم،لاٹھی چارج ،متعدد  (Read 2467 times)

Offline گل

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 1045
  • My Points +1/-2
  • Gender: Male

ٹنڈو جام :زرعی یو نیورسٹی میں طلبا اور سیکورٹی فورسز میں تصادم،لاٹھی چارج ،متعدد زخمی
   
ٹنڈوجام (نامہ نگار) سندھ زرعی یونیورسٹی میں طالبعلم کی گرفتاری پر طلبہ اور سیکورٹی فورسز میں جھڑپوں کے دوران رینجرز نے طلبہ پر لاٹھی چارج کیا جس سے متعدد طلبہ زخمی ہو گئے۔ رینجرز کی جانب سے ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔ طلبہ نے پتھراؤ کر کے پوائنٹ بسوں کے شیشے توڑ دیئے۔ ایمپلائز ایکشن کمیٹی کی جانب سے ہفتے کو یونیورسٹی میں ہڑتال اور پیر کے روز ٹنڈو جام شہر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ زرعی یونیورسٹی میں پولیس کی جانب سے ایک طالبعلم اسد اللہ ویسر کو گرفتار کرنے پر سینکڑوں طلبہ سڑکوں پر آگئے یونیورسٹی میں طالبعلم کی گرفتاری پر احتجاج کرنے کی کوشش کے دوران رینجرز اور پولیس اہلکاروں نے بائیکاٹ کرنے والے طلبہ کو گھیرے میں لے لیا طلبہ نے پیر کالونی بس اسٹاپ کے پاس میرپورخاص روڈ کو بلاک کر دیا اور سڑک پر دھرنا دیا جہاں رینجرز نے طلبہ کو منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ کی اورلاٹھی چارج بھی کیا جس سے متعدد طلبہ زخمی ہو گئے۔ رینجرز اہلکاروں اور پوائنٹ بسوں کے عملے کے درمیان بھی جھڑپیں ہوئیں رینجرز اہلکاروں کے تشدد سے پوائنٹ بس کا ڈرائیور اللہ ڈنو بے ہوش ہو گیا ۔مشتعل طلبہ نے حیدرآباد جانے والی پوائنٹ بسوں میں توڑ پھوڑ کی اور شیشے توڑ دیئے۔ ایمپلائز ایکشن کمیٹی کی جانب سے ہفتے کو زرعی یونیورسٹی بند رکھنے اور پیر کو ٹنڈو جام میں شٹر بند ہڑتال کا اعلان کیا ہے دوسری طرف جئے سندھ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی رہنما سورہیہ سندھی، دریا خان اور دیگر نے کہا ہے کہ جب تک ٹنڈو جام تھانے پر طلبہ پر درج کیا گیا مقدمہ ختم کر کے گرفتار طلبہ کو رہا نہیں کیا جاتا اور رینجرز اہلکاروں کے خلاف کارروائی نہیں ہوتی تب تک یونیورسٹی بند رہے گی۔ واضح رہے کہ سندھ یونیورسٹی ٹنڈو جام کے سیکورٹی آفیسر نے طلبہ عطا وسطڑو، سراج ویسر، امان اللہ جونیجو، دولہہ دریا خان سمیت پندرہ طلبہ پر جھگڑے کا مقدمہ درج کرایا تھا۔



شکریہ روزنامہ جنگ