Author Topic: امریکہ میں تعلیم: کالج اور یونی ورسٹی میں فرق  (Read 2120 times)

Offline iram

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 3849
  • My Points +16/-3
  • Gender: Female


امریکہ میں تعلیم: کالج اور یونی ورسٹی میں فرق

پاکستان میں کالج اور یونی ورسٹی کافرق واضح ہے، لیکن امریکہ میں ان دونوں اصطلاحوں کے بارے میں غیرملکی طلبا کواچھی خاصی الجھن کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ الفاظ مختلف موقعوں پر
مختلف معانی میں استعمال کیے جاتے ہیں۔کالجوں اور یونی ورسٹیوں میں کئی چیزیں مشترک ہیں۔مثال کے طور پر دونوں ادارے ایک ہی قسم کی بیچلرز ڈگری جاری کرتے ہیں۔ دونوں میں آرٹس اور سائنس کے مضامین میں تعلیم دی جاتی ہے اور دونوں طلبا کو عملی زندگی میں حصہ لینے کی تربیت دیتے ہیں۔

وہ طلبا جو کسی چارسالہ کالج یا یونی ورسٹی میں انڈر گریجویٹ تعلیم مکمل کرتے ہیں، انہیں بیچلرز ڈگری ملتی ہے۔واضح رہے کہ پاکستان میں ایف اے یاایف ایس سی کے بعدمزید چار سال پڑھنے کےبعد ماسٹرز کی ڈگری ملتی ہے، لیکن امریکہ میں یہ ڈگری بیچلرز ڈگری کے مساوی ہے۔گویا پاکستان میں ماسٹرز ڈگری سولہ سال کی تعلیم کے بعد دی جاتی ہے لیکن امریکہ میں ماسٹرز کے لیے عام طور پر اٹھارہ برس کی پڑھائی درکار ہوتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ امریکہ کا ماسٹرز ہمارے ایم فِل کے برابرہے۔

کالج اور یونی ورسٹی میں پہلا فرق یہ ہے کہ بہت سے کالج چار سالہ بیچلرز کے بعد مزید تعلیم فراہم نہیں کرتے۔ اس اعلیٰ تعلیم کو امریکہ میں گریجویٹ تعلیم کہا جاتاہے ۔

دوسرافرق یہ ہے کہ یونی ورسٹیاں عام طور پربڑی ہوتی ہیں اور ان میں کالجوں کی نسبت کہیں زیادہ مضامین پڑھائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ یونی ورسٹیوں میں کالجوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ریسرچ کی سہولیات دستیاب ہوتی ہیں۔دوسری جانب کالج عام طور پر چھوٹے ہوتے ہیں اور ان کی کلاسوں میں طلبا کی تعداد بھی کم ہوتی ہے۔

عام طور پر یونی ورسٹیوں میں داخلے کے لیے پہلے کسی کالج سے بیچلرز ڈگری لینی لازمی ہوتی ہے۔جس کے بعد یونی ورسٹی سے ایم ایس یا پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی جاسکتی ہے۔

یورپ اور امریکہ کی جدید یونی ورسٹیوں کا آغاز قرونِ وسطیٰ کے یورپ سے ہوتاہے۔ لفظ یونی ورسٹی لاطینی زبان کےلفظ ’یونی ورسیٹاس‘سے اخذ کیاگیاہے، جس کا مطلب لوگوں کا ایک ایسا گروہ ہے جو کسی خاص مقصدکے حصول کے لیے اکٹھاہواہو۔

لفظ کالج بھی لاطینی زبان سے لیاگیاہے ، اس کی اصل شکل ’کالجیم‘ہے،جس کا مطلب برادری یا گروہ ہے۔دل چسپ بات یہ ہے کہ انگریزی لفظ ’کولیگ‘کا ماخذ بھی یہی ہے، جس کا مطلب ساتھی ہے۔

برطانیہ میں کالجوں میں طلبا کو رہائش کی سہولیات بھی دی جاتی تھیں۔ آکسفورڈ اور کیمبرج دو ایسے ادارے تھے جہاں طلبا تعلیم حاصل کرتے تھے اور ان اداروں کے اندر بنے ہاسٹلوں میں قیام پذیر بھی ہوتے تھے۔ رفتہ رفتہ لفظ’کالج‘سے مراد ایک ایسا گروہ لی جانے لگی جو کسی ایک مضمون میں تعلیم حاصل کررہاہو۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کالج کو شعبہٴ تعلیم کے معنی میں استعمال کیاجانے لگا،جو بعد میں بدل ’تعلیمی ادارہ‘ہو گیا۔

لیکن کالج کسی یونی ورسٹی کا حصہ بھی ہوسکتاہے۔ شروع شروع میں امریکی یونی ورسٹیوں کو کئی حصوں میں تقسیم کیاجاتاتھا اور ہر حصے کا کالج کہا جاتاتھا۔ بعض یونی ورسٹیوں میں آج بھی یہی صورتِ حال ہے۔ گویا ایک یونی ورسٹی کئی کالجوں کا مجموعہ بھی ہوسکتی ہے۔

اس کی ایک مثال ہارورڈ یونی ورسٹی کا ’ہارورڈ کالج‘ ہے۔ یہ کالج ہارورڈ یونی ورسٹی کی فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سائنسز کا حصہ ہے اور اس میں انڈرگریجویٹ طلبا کو لبرل آرٹس میں تعلیم دی جاتی ہے۔ ہارورڈ یونی ورسٹی مجموعی طور پرتمام تعلیمی ادارے کو کہا جاتا ہے ، جس میں کئی انڈرگریجویٹ کالج، گریجویٹ اور پروفیشنل سکول، ریسرچ سینٹر اورانتظامیہ وغیرہ شامل ہیں۔

یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ لبرل آرٹس سے مراد ایسے مضامین ہیں جن میں طلبا کی ذہنی تربیت کرنا ہوتاہے، نہ کہ کسی خاص شعبے میں نوکری کے لیے تربیت دینا۔ ان مضامین میں مختلف زبانیں، فلسفہ، حساب وغیرہ شامل ہیں۔

امریکہ میں تعلیمی اداروں کے لیے ایک اور نام ’سکول‘ بھی استعمال کیا جاتاہے۔ ہمارے ہاں تو سکول ان اداروں کو کہا جاتاہے جو ابتدائی جماعتوں سے لے دسویں جماعت تک تعلیم فراہم کرتے ہیں، لیکن امریکہ میں اعلیٰ تعلیم کے شعبوں کو بھی بعض اوقات’سکول‘کہا جاتاہے۔

مثال کے طور پر ٹسکن میں واقع یونی ورسٹی آف ایری زونا میں اٹھارہ کالج اور دس سکول ہیں۔ ان میں کالج آف فارمیسی، لا، انجینیرنگ اور شعبہٴ تعلیم شامل ہیں۔ اسی یونی ورسٹی میں آرکی ٹیکچر، ڈانس اور پبلک ایڈمنسٹریشن کے سکول بھی واقع ہیں۔

لیکن یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ بعض اوقات لفظ ’کالج‘عمومی انداز میں اعلیٰ تعلیم کے لیے بھی استعمال کیاجاتاہے۔ مثال کے طور پر کسی اخباری رپورٹ میں اگر آپ کو ’کالج کے طالب علم‘لکھا ہواملے تو اس سے یونی ورسٹی کے طلبا بھی مراد ہوسکتے ہیں۔



شکریہ
/pak.net