Examination Board > NAT Entry Test

ایم کیٹ امتحانات، وکلاء کا متاثرہ طلبہ کی مفت قانونی امداد کا اعلان

(1/1)

AKBAR:
MDCAT exams, lawyers announce free legal aid for affected students |Pakistan Medical Commission

ایم کیٹ امتحانات، وکلاء کا متاثرہ طلبہ کی مفت قانونی امداد کا اعلان
ہزاروں طلباء کے مستقبل کو دائو پر لگائے جانے کیخلاف وکلاء نمائندوں نے بھی ایم ڈی کیٹس امتحانات کے حوالے سے پاکستان میڈیکل کمیشن کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے اسے تعلیمی دہشت گردی قرار دیدیا اور اعلان کیا کہ جو بھی متاثرہ بچہ ہم سے رجوع کرے گا
اسے ہر طرح کی مفت قانونی امداد فراہم کریں گے۔ ممبر پنجاب بار کونسل اور ہائی کورٹ بار وڈسٹرکٹ بار کے سابق صدر چوہدری توفیق آصف نے آئین کے آرٹیکل 38ڈی کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ ریاست ہر شہری کو تعلیم اور صحت کی سہولتیں بلاتخصیص فراہم کرنے کی پابند ہے
لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک میں والدین خود اپنا پیٹ کاٹ کر بچوں کی تعلیم کے حوالے سے یہ ذمہ داری پوری کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پونے دو برسوں سے تعلیمی ادارے تقریباً بند رہے
اس کے باوجود 90 فیصد سے زائد نمبر لینے والے ذہین ترین بچوں کو نالائق ٹھہرا کر ایم ڈی کیٹس کے امتحان میں فیل کرنے والے پاکستان میڈیکل کمیشن کے پالیسی سازوں کی فوری اصلاح ضروری ہو چکی ہے
ہماری نوجوان نسل پی ایم سی کے مزید تجربات کی متحمل نہیں ہو سکتی لہذا وزیراعظم اور وزارت تعلیم سمیت متعلقہ اداروں کو اس کا فوری نوٹس لینا ہوگا۔
رکن پنجاب بار کونسل چوہدری چوہدری آصف محمود لکھن نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو وزیراعظم بنانے والے یہی نوجوان ہیں اور آپ ہمیشہ اپنی تقریر اور خطاب میں ڈاکٹروں اور دیگر پڑھے لکھے نوجوانوں کے بیرون ملک جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے
انہیں واپس پاکستان آکر خدمات انجام دینے کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں مگر یہ ہیں وہ حالات جن کا شکار ہوکر نوجوان بیرون ملک جانے کے بعد واپس نہیں آتے،
لہذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پی ایم سی کے اس تعلیم دشمن اقدام کا نوٹس لیکر ذمہ داران کیخلاف کارروائی کی جائے۔ ممبر پنجاب بار کونسل اور انسانی حقوق کمیٹی کے رکن اسد عباسی نے ایم ڈی کیٹس امتحانات کے حوالے سے اورخصوصاً اس برس کے پاکستان میڈیکل کمیشن کے کردار کو تعلیمی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا
 کہ پی ایم سی کے ہر سال کے تجربات نے بچوں کو ذہنی مریض بنا رکھا ہے۔ انہوں نے متاثرہ بچوں کو مفت قانونی امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ
ہم چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس ناانصافی کا نوٹس لیکر تمام بچوں کا امتحان پرانے طریقے سے ایک ہی روز لینے کا حکم دیں اور قانون کے برعکس امتحان لینے کا ٹھیکہ مبینہ من پسند کمپنی کو دینے والوں کیخلاف بھی کارروائی کا حکم دیں۔

Navigation

[0] Message Index

Go to full version