Author Topic: خیبرپختونخوا:ینگ نرسز ایسوسی ایشن کا دس ہزار نرسوں کی نئی آسامیاں کا مطالبہ  (Read 852 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
خیبرپختونخوا:ینگ نرسز ایسوسی ایشن  کا دس  ہزار نرسوں کی نئی آسامیاں کا مطالبہ
پشاور:ینگ نرسز ایسوسی ایشن نے صوبے بھر کے گریجویٹس نرسوں کے لئے ہنگامی بنیادوں پر 10ہزار آسامیاں مانگ لیں جبکہ نئے اپ گریڈ ہونے والے کالجوں کیلئے کوالیفائیڈ ٹیچنگ اسٹاف کی آسامیوں اور ایم ٹی آئی ہسپتالوں میں نرسز کو مستقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ینگ نرسز ایسوسی ایشن نے مطالبات کو حکومت کو پیش کرنے کے لئے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ یہ مطالبہ پشاور میں ینگ نرسز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا کے اجلاس میں کیا گیاجس کی صدارت ایسوسی ایشن کی صدر کوثر نیاز نے کی اجلاس میں مختلف ضلعوں سے یونٹس کے صدور و دیگر کابینہ کے عہدیداروں نے شرکت کی۔
اس موقع پر نرسوں کو درپیش مسائل پر بحث کی گئی اور کہا گیا کہ نرسنگ کے بغیر صحت کا نظام مکمل نہیں ، موجودہ حکومت نے سال 2019 اور عالمی ادارہ صحت نے سال 2020 کو نرسوں کا سال قرار دیا تھا لیکن دونوں سال نرسز کی ترقی کیلئے خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے الٹا نرسوں کے حقوق کو پامال کیا گیا،
اجلاس میں مطالبات کو حتمی شکل دی گئی جس کے مطابق نرسز کے سروس رولز کو فوری طور پر منظور کر کے نرسز کی ترقی کا عمل جلد از جلد شروع کیا جائے کیونکہ سرکاری ہسپتالوں میں 30 سے 35 سال سروس کے باوجود وہ اگلے سکیل میں ترقی پانے سے محروم ہیں جو ظلم ہے، نرسز کیلئے باقی صوبوں کی طرح الگ ڈائریکٹوریٹ قائم کیا جائے، اعلیٰ تعلیم یافتہ، پیشہ ورانہ اور تربیت یافتہ نرسز موجود ہیں،
 نان نرسز کی مداخلت ختم کی جائے،براہ راست نرسنگ کیئر کے باعث نرسز زیادہ رسک پر ہوتے ہیں ان کے لئے مستقل رسک الاؤنس مقرر کیا جائے، ایم ٹی آئی ہسپتالوں میں نرسز کی ترقی کا کوئی قانون نہیں جو بہتر خدمات کی فراہمی میں رکائوٹ ہے،
ایم ٹی آئی میں کام کرنے والے تمام نرسز کو مستقل کرکے ان کی ترقی کا نظام بنایا جائے،
صوبے میں ہزاروں نرسز مارکیٹ میں آرہے ہیں ان کیلئے کم از کم 2000 پیڈ انٹرن شپ منظور کی جائےکم از کم تنخواہ ، اعزازیہ45000 روپے مقرر کیا جائے،نرسز کی تنخواہوں سے غیر قانونی کٹوتی بند کی جائے۔