Author Topic: برطانیہ پاکستانی طلبہ کو بیدخل کرنے کے بجائے تعلیم مکمل کرنے دے،نفیس ذکریا  (Read 1636 times)

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

برطانیہ پاکستانی طلبہ کو بیدخل کرنے کے بجائے تعلیم مکمل کرنے دے،نفیس ذکریا
   
برمنگھم (عباس ملک: نمائندہ جنگ) پاکستان ہائی کمیشن کے منسٹر فار پولیٹیکل آفیئرز نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ پاکستان پوری دنیا میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کا سب سے بڑا نشانہ ہے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے عالمی برادری کے شانہ بشانہ بڑھ چڑھ کر قربانیاں دے رہا ہے۔ وہ گزشتہ روز برمنگھم کونسل ہاؤس میں لبرل ڈیمو کریٹ پارٹی کے کیبنٹ رکن کونسلر محمد ایوب خان کی جانب سے برطانیہ میں ”پاکستانی طالبعلموں پر دہشت گردی کے مبینہ الزامات اور برطانوی میڈیا کے غیر ذمہ دارانہ کردار“ پر بلائے گئے اجلاس میں خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ گو برطانوی اداروں نے ہمارے نوجوانوں کے خلاف سراسر غلط اور بے بنیاد معلومات پر افسوسناک کارروائی کی اور بعد میں اپنی غلطی کو بالواسطہ طور پر تسلیم بھی کر لیا ہے لیکن اس صورتحال میں برطانوی ذرائع ابلاغ نے سب سے زیادہ منفی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض اداروں نے اپنی رپورٹس کو اس انداز میں پیش کیا ہے جس سے عام لوگوں میں پاکستانی کمیونٹی اور نوجوان طلبہ کے بارے میں غلط اور بے بنیاد تاثر قائم کرنے کی کوشش کی گئی۔ نفیس ذکریا نے کہا کہ پولیس پاکستانی طالبعلموں پر کوئی الزام عائد نہیں کر سکی۔ اب برٹش اتھارٹیز کو چاہئے کہ وہ ان نوجوانوں کی دلجوئی اور بحالی کے لئے اقدامات کرے اور انہیں بلاوجہ برطانیہ بدر کرنے کی بجائے اپنی تعلیم مکمل کرنے کی اجازت دے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے اس کیس کے سلسلے میں ہر سطح پر اور ہر پلیٹ فارم پر پاکستانی نوجوانوں کے حق میں آواز بلند کی اور برطانوی حکومت پر زور بھی دیا ہے کہ حکومت ان نوجوانوں کو برطانیہ میں اپنی تعلیم مکمل کرنے کی اجازت دے۔ اجلاس کے چیئرمین اور میزبان کونسلر محمد ایوب خان نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف برطانیہ کی مسلم کمیونٹی اور خاص طور پر کشمیریوں اور پاکستانیوں نے برطانوی حکومت کے ساتھ مل کر ہر ممکن طریقے سے کوششیں کی ہیں لیکن یہ بات ناقابل برداشت ہے کہ آئے دن پاکستانی نوجوانوں پر دہشت گردی کے الزامات عائد کر کے ان کو گرفتار کر لیا جاتا ہے اور اس کے ساتھ ہی میڈیا پر مسلمانوں اور پاکستانیوں کے خلاف پروپیگنڈے اور الزامات کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے اور پھر عام طور پر یا تو عدالتیں گرفتار نوجوانوں کو بری کر دیتی ہیں یا پھر اس سے قبل ہی پولیس اپنے الزامات واپس لے لیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعہ سے جہاں پاکستان کی حکومت اور عوام کو بدنام کیا گیا ہے وہاں برطانیہ میں مقیم پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کی نیک نامی کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج پاکستانیوں کشمیریوں کی تیسری یا چوتھی نسل میں شامل ہیں اور برطانیہ کی سیاسی، سماجی اور معاشی زندگی ایک مثبت اور بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں اور لبرل ڈیمو کریٹ، لیبر پارٹی ، ٹوری پارٹی اور ریسپکٹ سب جماعتوں میں موجود ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ برطانوی حکومت پاکستانی نوجوانوں کو اس زیادتی پر معاوضہ ادا کرے اور انہیں برطانیہ میں باوقار طریقے سے اپنی تعلیم مکمل کرنے کی اجازت دے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی و کشمیری کمیونٹی نے ہمیشہ ہر سطح پر ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت کی ہے لیکن برطانوی حکومت کے ایسے غلط اور غیر منصفانہ اقدامات دہشت گرد عناصر کے پروپیگنڈے کو تقویت دیں گے اور انتہا پسند عناصر عام لوگوں کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کریں گے کہ پوری دنیا میں دہشت گردی کے خلاف ہونے والی کارروائیاں غلط ہیں کیونکہ دہشت گردی تو کہیں موجود ہی نہیں ہے۔ برمنگھم کونسل کے سابق لبرل لیڈر جان ہمینگ ایم پی نے کہا کہ حکومت نے دہشت گردی کے خلاف کئے جانے والے اقدامات کو متنازع بنا دیا ہے اور پولیس عام طور پر غلط معلومات اور رپورٹس پر کارروائیاں کر کے دہشت گردی کے خلاف اقدامات کو کمزور کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ لبرل ڈیمو کریٹ برمنگھم نے اس سلسلے میں اپنی آواز بلند کی ہے اور دیگر تمام جماعتیں اور گروپ بھی اس منصفانہ کوشش میں ہمارے ساتھ ہیں۔ ویسٹ مڈلینڈز پولیس کے چیف سپرنٹنڈنٹ پول سیکرٹ نے کہا کہ کمیونٹی کے تعاون اور اعتماد کے بغیر پولیس اپنے فرائض بخوبی انجام نہیں دے سکتی جہاں تک ویسٹ مڈلینڈز پولیس کا تعلق ہے ہماری کامیابی اور کارکردگی میں مسلم کمیونٹی اور پاکستانی کشمیری کمیونٹی کا تعاون ہمارے لئے ہمیشہ مددگار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں ہر مذہب رنگ و نسل اور پس منظر سے تعلق رکھنے والوں کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے اور پولیس اس سلسلے میں اپنی کارکردگی اور خدمات کو مزید موثر اور سودمند بنانے کے لئے کمیونٹی کے ساتھ اپنے تعلق کو مضبوط اور کارگر بنائے گی۔ اس موقع پر سابق لارڈ میئر کونسلر پول ٹلزلی، قونصلر جنرل عارف محمود، کونسلر سلمیٰ یعقوب، کونسلر انصر علی خان، کونسلر ذاکر اللہ خان، چوہدری محمد اسلم وسن، سولیسٹر رضوان، فیصل غوری ایڈووکیٹ، نائب حسین مغل، صوفی محمد نذیر اور دیگر رہنماؤں نے بھی پاکستانی طلبہ کو برطانیہ میں تعلیم جاری رکھنے اور قیام کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا اور پولیس کے اقدامات پر تنقید کی۔ اجلاس کی نظامت سپارک ہل کے لبرل کونسلر چوہدری تنویر حسین نے کی۔ اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، مسلم لیگ (ق)، لیبر پارٹی، لبرل ڈیمو کریٹ اور دیگر تنظیموں کے نمائندوں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ کونسلر ایوب خان نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔
      شکریہ جسارت
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"