size=16pt]
صوبہ سندھ میں معیار تعلیم کی بہتری کیلئے سٹیزن ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے قیام کا فیصلہ
کراچی (این این آئی) صوبہ سندھ کے تمام تعلیمی اداروں کی ترقی اور معیار تعلیم کو یقینی طور پر بہتر بنانے کے ضمن میں شہریوں کے تعاون سے سٹیزن ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ لائژن کمیٹی کے قیام کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے جو حکومت کی سرپرستی میں خدمات انجام دے گا۔ یہ فیصلہ اس ضمن میں ہونے والے ایک اجلاس کے دوران آر ایس یو جو کہ سندھ ایجوکیشن ریفارمز کا ایک حصہ ہے کی وائس چیئرپرسن ومشیر وزیر اعلیٰ سندھ شرمیلا فاروقی نے کیا۔ اجلاس میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے ایک تین رکنی وفد نے شرکت کی جس میں محمد صدیق چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے سماجی ذمہ داریاں، فرحانہ اقبال چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے خواندگی / تعلیم اور سی پی ایل سی چیف زون ایسٹ محمد زبیر چھایا شامل تھے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ شہری محکمہ تعلیم رابطہ کمیٹی مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ ہوگا اور سی پی ایل سی کی طرز پر کام کرے گا جس کے باقاعدہ دفتر کے قیام کے لیے سی پی ایل سی گورنر ہاﺅس میں جگہ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ وفد نے بتایا کہ اس وقت کراچی کے 3752 پرائمری ، سیکنڈری اسکولز میں 6لاکھ سے زائد طلباءوطالبات زیر تعلیم ہیں، معیار تعلیم کے انحطاط کا سبب متعلقہ اداروں کے مابین عدم روابط ہے اور اس وقت شہری حکومت کے تحت اور سندھ حکومت کے تحت چلائے جانے والی انتظامیہ کا ایک ہونا نہایت ضروری ہیں کیونکہ ایک ہی مقصد یعنی معیار تعلیم کی بہتری کے لیے باہم رابطوں کے بغیر امور کی انجام دہی مسائل کا سبب بنتی ہے اور اس ضمن میں راست اقدامات ناممکن ہوجاتے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سی پی ایل سی شہریوں اور مخیر حضرات کے تعاون سے باقاعدہ مقامات کی نشاندہی کرکے نہ صرف مکمل سامان / فرنیچرز وغیرہ کی دستیابی کے ساتھ اسکولوں کی تعمیر کرے گی بلکہ خستہ حال اسکولوں کی مرمت کے ساتھ ساتھ طالبعلموں کی تعداد کی شرح سے اساتذہ کی تقرریوں کو بھی یقینی بنائے گی، ابتدائی طو رپر کراچی کے نو ٹاﺅنز میں ایف پی سی سی آئی نے نو ماڈل اسکولز قائم کردیے ہیں۔ شرمیلا فاروقی نے اس موقع پر کہا کہ سی ای ایل سی کے نیٹ ورک کو باالخصوص اندرون سندھ کے علاقوں تک وسعت دی جائے۔
[/rtl] شکریہ جسارت