Author Topic: منگھو پیر کا واحد سرکاری کالج کچرے کے ڈھیر میں تبدیل  (Read 369 times)

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

منگھو پیر کا واحد سرکاری کالج کچرے کے ڈھیر میں تبدیل
 کراچی :اطراف میں جمع گندا پانی ضلعی انتظامیہ کا منہ چڑانے لگا،محکمہ تعلیم کی عدم توجہی،13 برس سے قائم درسگاہ اساتذہ کی کمی، بجلی ودیگر بنیادی سہولتوں سے بھی محروم
محکمہ کالجز سندھ کی جانب سے صوبے کے کالج کھولنے کے اعلان اور تعلیمی سرگرمیاں شروع ہونے کے باوجود کالجز میں صفائی ستھرائی اور عملے کی کمی کا سامنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ کالجز سندھ کی جانب سے 18 جنوری کو کالجز کھلنے سے پہلے صوبے کے تمام کالجز کی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اپنے اپنے کالجز میں صفائی ستھرائی سمیت عملے کو کالج آنے کا پابند کریں، تاہم سرکاری کالجز میں صفائی ستھرائی کا نظام ابتر ہو چکا ہے، جبکہ عملہ نہ ہونے کے باعث طلبا و طالبات کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کورونا وائرس کے سبب 9 ماہ تعلیمی ادارے بند کیا رہے سرکار نے بھی اپنی آنکھیں بند کر لی ہیں۔ کراچی کے علاقے منگھو پیر کا واحد سرکاری ڈگری کالج کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکا ہے، جبکہ ضلعی انتظامیہ نے کالج کے باہر مرکزی کچرا کنڈی قائم کر رکھی ہے ، جہاں کچرے کے انبار لگ چکے ہیں۔ کراچی کے قدیم علاقے منگھو پیر کی مرکزی شاہراہ تو عرصہ دراز سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے ہی لیکن علاقے میں قائم واحد سرکاری درسگاہ بھی محکمہ تعلیم کی توجہ سے محروم ہے۔ گورنمنٹ ڈگری بوائز کالج گندگی میں گھر چکا ہے، کچرے کے ڈھیر اور اطراف میں جمع گندا پانی ضلعی انتظامیہ کا منہ چڑا رہا ہے، جبکہ 13 برس سے قائم کالج کو آج تک بجلی تک فراہم نہیں ہو سکی ہے، کالج میں چوکیدار تک موجود نہیں، اس کے علاوہ کالج اساتذہ کی کمی کا شکار اور دیگر بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہے۔
حوالہ: یہ خبر روزنامہ دنیا کی ویب سائٹ پر مورخہ 22 جنوری 2021 کو شائع ہوئی
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"