سندھ بھر میں میٹرک کے نتائج کا اعلان نہ ہوسکا، انٹر سال اوّل کے داخلوں میں تاخیر
محکمہ بورڈز و جامعات کی جانب سے سندھ کے تعلمی بورڈز میں بروقت نمبروں کا فارمولہ طے نہ کیے جانے اور محکمہ بورڈز و جامعات کی جانب سے افسران کو ہٹانےاور بعض من پسند افسران کے تعیناتی کے باعث سندھ بھر میں میٹرک کے امتحانات کے نتائج تاخیر کا شکار ہوگئے ہیں محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی نے میٹرک کے امتحانات کے 45روز کے اندر نتائج میٹرک کے نتائج جاری کرنے کا طے کیا تھا تاہم سندھ میں صرف نوابشاہ واحد تعلیمیبورڈ ہے جس کے نتائج ستمبر میں جاری کیے گئے جب کہ نواب شاہ بورڈ کا یہ پہلا نتیجہ بھی تھا سندھ کے باقی بورڈز تاحال میٹرک کے نتائج کا اعلان نہیں کرپائے ہیں جس کی وجہ سے سندھ میں انٹر سال اوّل کے داخلے تاخیر کا شکار ہیں۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ محکمہ بورڈز و جامعات نے عدالت احکامات کی بنیاد بنا کر او پی ایس، دہرے چارج اور ڈیپوٹیشن پر تعینات افسران افسران کو ہٹانے کا ہدایت نامہ جاری کر رکھا ہے مگر خود اپنے تعینات کردہ دوسرے محکموں اور دوسرے بورڈز سے آئے ہوئے افسران کو ہٹانے پر تیار نہیں ایک بورڈ میں دانتوں کا ڈاکٹر کنٹرولر اور سیکریٹری بلدیہ کا افسر ہے اسی طرح خود محکمہ بورڈز میں کئی ملازمین کا تعلق تعلیمی بورڈز سے ہے جو تنخوہ تو بورڈز سے لیتے ہیں مگر کام محکمہ بورڈز میں کرتے ہیں۔میٹرک بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر شرف علی شاہ نے جنگ کو بتایا کہ میٹرک کے نتائج میں تاخیر ہوئی ہے نتائج اکتوبر کے آخری ہفتے میں جاری کردیں گے۔ انھوں نے نتائج میں تاخیر کی وجہ نمبروں کا فارمولہ بروقت طے نہ ہونا اور ایڈشنل چارج کے افسران کو ہٹانا بتائی انھوں نے کہا کہ میٹرک جنرل کا نتیجہ تیار ہے مگر ہم اسے سائنس کے ساتھ جاری کریں گے جس کے لیے باقاعدہ تقریب ہوگی جس میں صوبائی وزیر کو خصوصی طور پر مدعو کیا جائے گا۔