پشاور ہائیکورٹ نے قاری اور قاریہ کی آسامیوں پرتقررنامے روک دئیے
پشاور ہائیکورٹ نے ضلع کرم میں محکمہ تعلیم حکام کو قاری اور قاریہ کی آسامیوں پرتقررنامے جاری کرنے سے روک دیا جبکہ اس حوالے سے فریقین سے کمنٹس طلب کرلیا۔ ہائیکورٹ نے سید ریاض حسنین وغیرہ کی رٹ پر سماعت پر جس میں سیکرٹری ایلیمنٹری اینڈ سکینڈری ایجوکیشن خیبرپختونخوا،ڈائریکٹر ایجوکیشن اور ڈی ای اوضلع کرم کو فریق بنایاگیا ہے ،
دوران سماعت انکے وکیل ابرارالحق نے عدالت کو بتایا کہ متعلقہ حکام نے ایٹا کے ذریعے محکمہ تعلیم کرم میں مختلف آسامیاں مشتہر کی جس کیلئے درخواست گزاروں نے بھی قاری اور قاریہ (گریڈ 12)کی آسامیوں کیلئے ایپلائی کیا۔درخواست گزاروں نے ٹیسٹ وانٹرویو بھی کوالیفائی کیا ،انہوں نے بتایا کہ میرٹ لسٹوں میں درخواست گزاروں کے نام ٹاپ 17میں شامل ہیں تاہم اب متعلقہ حکام مبینہ طور پر اس لسٹ کو تبدیل کررہے ہیں
تاکہ مبینہ طور پر من پسند افراد کو لیاجاسکے لہذا ان آسامیوں پر تقرری روکنے کی استدعا کی گئی۔ عدالت میں ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل عاطف علی خان بھی پیش ہوئے جنہیں عدالت نے نوٹس جاری کرکے فریقین سے 21جنوری سے قبل کمنٹس جمع کرنے کا حکم دیا۔فاضل عدالت نے کیس فیصلہ ہونے تک حتمی تقررنامے جاری کرنے سے بھی روک دیا ہے۔